دہلی میں الرٹ جاری کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جس ہنر ہاٹ کا اختتام 5 جنوری کو ہونا تھا اس کا اختتام کل یعنی 31 دسمبر کی شام میں ہی کر دیا جائے گا۔ اس کی جانکاری مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے دی۔
دارالحکومت دہلی میں گذشتہ 23 دسمبر کو مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے 35 ویں ہنر ہاٹ کی افتتاحی تقریب کی تھی کرونا کے اومیکرون ویرینٹ کی وجہ سے دہلی میں الرٹ جاری کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جس ہنر ہاٹ کا اختتام 5 جنوری کو ہونا تھا اس کا اختتام کل یعنی 31 دسمبر کی شام میں ہی کر دیا جائے گا۔
یہ اعلان آج ہنر ہاٹ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہی، انہوں نے کہا کہ ہنر ہاٹ میں رہنما ہدایات پر عمل کیا جا رہا ہے اور ایک دن میں 5 بار پورے ہنر ہاٹ کو سینیٹائز کیا جا رہا ہے۔ اس سب کے باوجود ہمیں احتیاط کرنا ضروری ہے۔ اس لیے جو پرفارمنسز ہنر ہاٹ میں یکم جنوری سے کی جانی تھی انہیں بھی مکمل طور پر روکا جا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس "ہنر ہاٹ" میں 700 سے زیادہ کاریگر اور روایتی کھانوں کے ماہرین نے حصہ لیا تھا۔ نقوی کے مطابق "ہنر ہاٹ" نے گزشتہ 6 برسوں کے دوران 7 لاکھ 50 ہزار سے زیادہ دستکاروں، کاریگروں اور ان سے وابستہ لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے ہیں۔ ان میں سے 40 فیصد سے زیادہ خواتین ہیں۔
جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں منعقدہ "ہنر ہاٹ" میں آسام، بہار، آندھرا پردیش، گجرات، لداخ، پنجاب، جموں و کشمیر، کرناٹک، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، راجستھان، جھارکھنڈ، ناگالینڈ، میگھالیہ، دہلی، مہاراشٹر، اتراکھنڈ، مغربی بنگال، منی پور، گوا، پڈوچیری، چھتیس گڑھ، تلنگانہ، چندی گڑھ، ہریانہ اور 30 سے زیادہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 700 سے زیادہ کاریگر اس ہنر ہاٹ میں شامل ہوئے تھے۔ یہ فنکار اپنے ساتھ ہاتھ سے بنی شاندار اور نایاب دیسی مصنوعات لائے تھے۔
مزید پڑھیں:
اس ’’ہنر ہاٹ‘‘ میں پنکج اداس، الطاف راجہ، دلیر مہدی، سریش واڈیکر، سدیش بھوسلے، کویتا کرشنا مورتی، امیت کمار، منوج تیواری، پون سنگھ، بھومی ترویدی، موہت کھنہ، جسویر جسی، پریا ملک، ریکھا راج اور دیگر مشہور شخصیات کی پرفارمنسز ہونی تھی، جسے اب مہلک وبا کے مد نظر فی الحال ملتوی کر دیا گیا ہے۔