طالبان کی کاوشوں کی ستائش اور پر امن طور کابل فتح کرنے پر مشہور عالم دین مولانا سجاد نعمانی کی جانب سے سلام پیش کرنے کے خلاف دہلی پولیس میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔
ایڈوکیٹ ونیت جندل نے دہلی پولیس کمشنر کو تحریری شکایت دی ہے جس میں انہوں نے ’’طالبان کی تعریف اور انہیں سلام پیش کرنے‘‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مولانا سجاد نعمانی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (AIMPLB) کے ترجمان بھی ہیں۔ انہوں نے گذشتہ دنوں ’’طالبان کی جانب سے کابل کو پر امن طریقے سے فتح کرنے اور عام معافی کا اعلان‘‘ کرنے پر طالبان کو سلام پیش کرتے ہوئے افغانستان میں امن وامان قائم کرنے کی اپیل کی تھی۔
مولانا نعمانی نے کہا تھا کہ ’’ایک بار پھر یہ تاریخ رقم ہو گئی ہےکہ ایک غیر مسلح قوم نے طاقت ور قوم کو شکست دے دی۔ وہ کابل کے محل میں داخل ہوئے۔ پوری دنیا نے اس کے داخلےکو دیکھا۔ ان میں کوئی غرور یا تکبر نہیں تھا۔ کوئی بڑے الفاظ نہیں تھے۔ مبارک ہو۔ یہ ہندوستانی مسلمان (سجاد نعمانی) دور بیٹھا آپ کو سلام کرتا ہے۔ میں آپ کی ہمت کو سلام پیش کرتا ہوں۔‘‘
مزید پڑھیں: طالبان صحیح ہیں یا غلط یہ مستقبل طے کرے گا: مولانا ارشد مدنی
مولانا کی جانب سے طالبان کی تعریف کیے جانے اور انہیں سلام پیش کرنے کی مذمت کی جا رہی ہے، اور اس بیان کو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے۔ حالانکہ مولانا سجاد نعمانی نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے اسے محض ذاتی بیان اور ذاتی موقف قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا: ’’یہ میری ذاتی رائے ہے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا موقف نہیں، بورڈ ان معاملات اور بیانات سے دور رہنے کو ترجیح دیتا ہے۔‘‘
یاد رہے کہ اس سے قبل اترپردیش کے ضلع سنبھل سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان شفیق الرحمن برق کے خلاف بھی ’’ملک سے غداری‘‘ کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ برق پر الزام ہے کہ انہوں نے بھی طالبان کی تعریف کی ہے جس کے بعد بی جے پی کے رہنماؤں نے ان کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔