کیونکہ یہ ایک عذر ہے اور شریعت ہمیں اس عذر میں اجازت دیتی ہے کہ ہم مساجد میں اکھٹے نہ ہوں۔ اس لیے میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ عید کی نماز گھروں میں رہ کر ہی ادا کی جائے۔
مفتی مکرم نے بتایا کہ گذشتہ کچھ ماہ سے کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ اس کی وجہ سے اموات کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے، ایسے میں ہمیں اپنی جان کو ہلاکت میں ڈالنے سے بچانا ہے۔
انہوں نے مزہد کہا کہ کیونکہ یہ ایک عذر ہے اور شریعت ہمیں اس عذر میں اجازت دیتی ہے کہ ہم مساجد میں اکھٹے نہ ہوں۔ اس لیے میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ عید کی نماز گھروں میں رہ کر ہی ادا کی جائے۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ دنوں دہلی میں ہسپتالوں کے باہر مریضوں کی قطاریں دیکھی گئی تھی اور اب بھی حالات قابو میں نہیں آئے ہیں۔ اسی لیے دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے تیسری دفعہ لاک ڈاؤن کی میعاد میں توسیع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس دوران ماہر طب کورونا وائرس کی لہر کی پیک آنے کی پیشن گوئی کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق ابھی پیک آنا باقی ہے۔ ایسے میں ضروری ہے کہ گھروں میں رہ کر ہی عید کے اس تہوار کو منایا جائے۔