ETV Bharat / city

ایودھیا مسجد کا فن تعمیر مذاہب کے مابین پائے جانے والے فرق کو ختم کرے گا: ایس ایم اختر

author img

By

Published : Dec 29, 2020, 3:48 AM IST

جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے فیکلٹی آف آرکیٹیکچر کے ڈین پروفیسر ایس ایم اختر نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایودھیا میں بنی مسجد مذاہب کے مابین فاصلے کو بھی ختم کردے گی۔

Architecture of Ayodhya Mosque
ایودھیا مسجد کا فن تعمیر

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر اختر نے کہا کہ مسجد معاشرے کے تمام طبقات کے لیے خاص ہوگی اور اس نقطہ نظر سے ہم نے ایک سپر اسپیشیلٹی ہسپتال بنانے کا منصوبہ بنایا ہے، جس میں 200 سے 300 بیڈز کی گنجائش ہوگی اور لوگوں میں شعور پیدا کرنے کے لیے یہاں ایک آرکائیو بنایا جائے گا، جس میں تمام مذاہب کا تذکرہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کیمپس کا فن تعمیر اسلامی ہے۔ اس میں اسلامی فن تعمیر کو دکھایا گیا ہے۔ یہ کیمپس اسلامی فلسفہ کی نمائش کرتا ہے ، جو انسانیت کو فوقیت دیتا ہے۔

ویڈیو

یہ پوچھے جانے پر کہ مسجد کے ڈیزائن میں روایتی ہند اسلامی فن تعمیر کو کیوں نہیں پیش کیا گیا ہے تو پروفیسر اختر نے کہا کہ مسجد کا کیمپس عصری فن تعمیر پر مبنی ہے، کیونکہ معاشرہ نئے چیلنجوں مثلا توانائی ، آلودگی ، پارکنگ کے امور جیسے نئے چیلنجوں کا سامنا کر رہا ہے۔ اس لیے اس طرح کا فن تعمیر سے ہم ایسے چیلنجوں سے نمٹ سکتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ رام جنم بھومی کیس میں درخواست گزار اقبال انصاری نے مجوزہ مسجد کے ڈیزائن کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجوزہ مسجد میں ایک بھی نکتہ اسلامی ثقافت کی نمائندگی نہیں کرتا اور نہ ہی ان سے کوئی تجویز لی گئی ہے۔

جب ای ٹی وی بھارت نے پروفیسر اختر سے نئی مسجد کے مجوزہ ڈیزائن پر اقبال انصاری کی منظوری کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا، 'میں کسی بھی معاملے پر تنازعہ نہیں کرنا چاہتا۔ مجھے ایک مسجد کیمپس کے ڈیزائن کا کام ملا، تو میں نے وہ کیا۔ کچھ لوگ مخالفت کریں گے اور کچھ لوگ اس کی حمایت کریں گے۔

ویڈیو

واضح رہے کہ مسجد احاطے کے لیے فن تعمیر کا منصوبہ 19 دسمبر کو ہند-اسلامی ثقافتی فاؤنڈیشن (IICF) کے ذریعہ جاری کیا گیا تھا، جو اتر پردیش حکومت اور ریاستی سنی وسطی وقف بورڈ کے ذریعہ تشکیل دی گئی ٹرسٹ ہے۔

آئی آئی سی ایف کے سکریٹری اطہر حسین کے مطابق ، ایودھیا مسجد کمپلیکس کی سنگ بنیاد 26 جنوری کو رکھی جائے گی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر اختر نے کہا کہ مسجد معاشرے کے تمام طبقات کے لیے خاص ہوگی اور اس نقطہ نظر سے ہم نے ایک سپر اسپیشیلٹی ہسپتال بنانے کا منصوبہ بنایا ہے، جس میں 200 سے 300 بیڈز کی گنجائش ہوگی اور لوگوں میں شعور پیدا کرنے کے لیے یہاں ایک آرکائیو بنایا جائے گا، جس میں تمام مذاہب کا تذکرہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کیمپس کا فن تعمیر اسلامی ہے۔ اس میں اسلامی فن تعمیر کو دکھایا گیا ہے۔ یہ کیمپس اسلامی فلسفہ کی نمائش کرتا ہے ، جو انسانیت کو فوقیت دیتا ہے۔

ویڈیو

یہ پوچھے جانے پر کہ مسجد کے ڈیزائن میں روایتی ہند اسلامی فن تعمیر کو کیوں نہیں پیش کیا گیا ہے تو پروفیسر اختر نے کہا کہ مسجد کا کیمپس عصری فن تعمیر پر مبنی ہے، کیونکہ معاشرہ نئے چیلنجوں مثلا توانائی ، آلودگی ، پارکنگ کے امور جیسے نئے چیلنجوں کا سامنا کر رہا ہے۔ اس لیے اس طرح کا فن تعمیر سے ہم ایسے چیلنجوں سے نمٹ سکتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ رام جنم بھومی کیس میں درخواست گزار اقبال انصاری نے مجوزہ مسجد کے ڈیزائن کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجوزہ مسجد میں ایک بھی نکتہ اسلامی ثقافت کی نمائندگی نہیں کرتا اور نہ ہی ان سے کوئی تجویز لی گئی ہے۔

جب ای ٹی وی بھارت نے پروفیسر اختر سے نئی مسجد کے مجوزہ ڈیزائن پر اقبال انصاری کی منظوری کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا، 'میں کسی بھی معاملے پر تنازعہ نہیں کرنا چاہتا۔ مجھے ایک مسجد کیمپس کے ڈیزائن کا کام ملا، تو میں نے وہ کیا۔ کچھ لوگ مخالفت کریں گے اور کچھ لوگ اس کی حمایت کریں گے۔

ویڈیو

واضح رہے کہ مسجد احاطے کے لیے فن تعمیر کا منصوبہ 19 دسمبر کو ہند-اسلامی ثقافتی فاؤنڈیشن (IICF) کے ذریعہ جاری کیا گیا تھا، جو اتر پردیش حکومت اور ریاستی سنی وسطی وقف بورڈ کے ذریعہ تشکیل دی گئی ٹرسٹ ہے۔

آئی آئی سی ایف کے سکریٹری اطہر حسین کے مطابق ، ایودھیا مسجد کمپلیکس کی سنگ بنیاد 26 جنوری کو رکھی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.