ETV Bharat / city

AIMIM Delhi President Reaction on Meat Shops: نوراتری پر گوشت پر پابندی تو رمضان میں شراب پر کیوں نہیں؟

نوراتری میں گوشت پر پابندی لگائی جاسکتی ہے تو رمضان کے دنوں میں شراب کی دکانوں پر تالا کیوں نہیں ڈالا جاسکتا۔ دہلی میں ایس ڈی ایم سی نے نوراتری کے ایام میں گوشت کے کاروبارپر پابندی لگا کر اپنی متعصبانہ ذہنیت کا ثبوت دیا ہے۔ اگر اسے نوراتری کا خیال ہے تو رمضان کا بھی احساس ہونا چاہیے اور اس مقدس مہینے میں شراب کی دکانیں بند کرانا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے کیا۔ AIMIM DELHI PRESIDENT REACTION MEAT SHOP CLOSED

AIMIM DELHI PRESIDENT REACTION MEAT SHOP CLOSED IN SOUTH DELHI
نوراتری پر گوشت پر پابندی تو رمضان میں شراب پر کیوں نہیں؟
author img

By

Published : Apr 6, 2022, 12:10 PM IST

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے کہا کہ بھارت ایک سیکولر ملک ہے، یہاں حکومت کا اپنا کوئی مذہب نہیں ہے۔ اسے سارے مذاہب کو ایک نظر سے دیکھنا چاہیے لیکن گزشتہ چند سالوں سے ملک میں ایک خاص دھرم اور کلچر کو فروغ دیا جارہا ہے۔ کلیم الحفیظ نے کہا کہ اگر کسی کو گوشت نہیں کھانا ہے تو نہ کھائے لیکن گوشت کی تجارت کو بند کرنے سے کاروباریوں کا جو نقصان ہوگا اس کو کون برداشت کرے گا۔ کیا یہی سب کا ساتھ اور سب کا وکاس ہے۔ اگر ہمارے ہندو بھائی 'ورت' کے دنوں میں گوشت نہیں کھاتے تو نہ کھائیں لیکن انھیں اس کی خرید و فروخت پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے اور نہ ایسا کسی دھرم کی کتاب میں لکھا ہے۔ AIMIM DELHI PRESIDENT REACTION MEAT SHOP CLOSED

یہ بھی پڑھیں:

بھارت سرکار ایک طرف تاجروں کو سہولت دینے کی بات کرتی ہے اور دوسری طرف اس طرح کے قوانین بنا کر معاشی طور پر لوگوں کو کمزور کرتی ہے۔
صدر مجلس نے کہا کہ ملک پہلے ہی مہنگائی اور بے روزگاری کی مار جھیل رہا ہے، ہر دن پٹرول اور ڈیزل کے دام بڑھ رہے ہیں، جس کا اثر دوسری تمام اشیاء کی قیمتوں پر پڑ رہا ہے اور دوسری طرف دہلی کی ایس ڈی ایم سی، اتر پردیش کے بعض اضلاع اور ملک کے مختلف حصوں میں گوشت کے تاجروں کو پریشان کرکے اور ان پر نئے نئے قوانین نافذ کرکے بے روزگاری میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ کلیم الحفیظ نے مطالبہ کیا کہ ایس ڈی ایم سی اپنا غیر جمہوری فرمان فوراً واپس لے ورنہ مجلس اس کے لیے آگے کارروائی کرے گی۔ صدر مجلس نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ لائسنس کی شرائط میں ایسی کوئی شرط نہ لگائے جو شہریوں کے بنیادی حقوق اور جمہوریت کے خلاف ہوں، ورنہ ایسی کسی بھی شرط کو مجلس عدالت میں چیلنج کرے گی۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے کہا کہ بھارت ایک سیکولر ملک ہے، یہاں حکومت کا اپنا کوئی مذہب نہیں ہے۔ اسے سارے مذاہب کو ایک نظر سے دیکھنا چاہیے لیکن گزشتہ چند سالوں سے ملک میں ایک خاص دھرم اور کلچر کو فروغ دیا جارہا ہے۔ کلیم الحفیظ نے کہا کہ اگر کسی کو گوشت نہیں کھانا ہے تو نہ کھائے لیکن گوشت کی تجارت کو بند کرنے سے کاروباریوں کا جو نقصان ہوگا اس کو کون برداشت کرے گا۔ کیا یہی سب کا ساتھ اور سب کا وکاس ہے۔ اگر ہمارے ہندو بھائی 'ورت' کے دنوں میں گوشت نہیں کھاتے تو نہ کھائیں لیکن انھیں اس کی خرید و فروخت پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے اور نہ ایسا کسی دھرم کی کتاب میں لکھا ہے۔ AIMIM DELHI PRESIDENT REACTION MEAT SHOP CLOSED

یہ بھی پڑھیں:

بھارت سرکار ایک طرف تاجروں کو سہولت دینے کی بات کرتی ہے اور دوسری طرف اس طرح کے قوانین بنا کر معاشی طور پر لوگوں کو کمزور کرتی ہے۔
صدر مجلس نے کہا کہ ملک پہلے ہی مہنگائی اور بے روزگاری کی مار جھیل رہا ہے، ہر دن پٹرول اور ڈیزل کے دام بڑھ رہے ہیں، جس کا اثر دوسری تمام اشیاء کی قیمتوں پر پڑ رہا ہے اور دوسری طرف دہلی کی ایس ڈی ایم سی، اتر پردیش کے بعض اضلاع اور ملک کے مختلف حصوں میں گوشت کے تاجروں کو پریشان کرکے اور ان پر نئے نئے قوانین نافذ کرکے بے روزگاری میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ کلیم الحفیظ نے مطالبہ کیا کہ ایس ڈی ایم سی اپنا غیر جمہوری فرمان فوراً واپس لے ورنہ مجلس اس کے لیے آگے کارروائی کرے گی۔ صدر مجلس نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ لائسنس کی شرائط میں ایسی کوئی شرط نہ لگائے جو شہریوں کے بنیادی حقوق اور جمہوریت کے خلاف ہوں، ورنہ ایسی کسی بھی شرط کو مجلس عدالت میں چیلنج کرے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.