ETV Bharat / city

دفعہ 370 کی منسوخی آئین ہند کے خلاف: پی چدمبرم

جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے دو سال مکمل ہونے پر جہاں بی جے پی اپنی حصولیابیاں بیان کر رہی ہیں وہیں اپوزیشن پارٹیاں دفعہ 370کی منسوخی کو ’’غیر آئینی‘‘ اور ’’غیر جمہوری‘‘ قرار دے رہی ہیں۔

author img

By

Published : Aug 6, 2021, 6:06 PM IST

سابق مرکزی وزیر اور راجیہ سبھا کے رکن پی چدمبرم نے جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے دو سال مکمل ہونے پر ٹویٹ کرکے اسے غیر آئینی قرار دیا۔

پی چدمبرم نے ٹویٹ میں لکھا ’’آج ہی کے دن دوسال قبل 5 اگست2019 کو جموں وکشمیر میں غیر آئینی طور پر خصوصی درجہ کو ختم کیا گیا، اس دن جمہوریت کے ہر پہلو کو نظر انداز کیا گیا تھا اور دنیا کی نظروں میں بھارت کی جمہوریت کی ساخت کم ہوگئی تھی، جموں وکشمیر کے لوگوں کے ساتھ ہمیں مضبوطی سے کھڑا ہونا چاہیے۔‘‘

مزید پڑھیں: Chidambaram on 370: چدمبرم نے جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا

وہیں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر گاندھی کے مجسمہ کے سامنے گزشتہ روز نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور ارکان پارلیمان جسٹس (ر) حسنین مسودی اور محمد اکبر لون نے پلے کارڈ اٹھا کر مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت ہند سے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت دفعہ 370 اور دفعہ 35اے کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: دفعہ 370 کی منسوخی: جمہوریت اور جمہوری حقوق کا گلا گھونٹا گیا

واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2019 کو منظوری جموں وکشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 اور دفعہ 35اے کو ختم کرنے کے ساتھ ہی سابق ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام خطوں - جموں و کشمیر اور لداخ - میں تقسیم کر دیا۔

سابق مرکزی وزیر اور راجیہ سبھا کے رکن پی چدمبرم نے جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے دو سال مکمل ہونے پر ٹویٹ کرکے اسے غیر آئینی قرار دیا۔

پی چدمبرم نے ٹویٹ میں لکھا ’’آج ہی کے دن دوسال قبل 5 اگست2019 کو جموں وکشمیر میں غیر آئینی طور پر خصوصی درجہ کو ختم کیا گیا، اس دن جمہوریت کے ہر پہلو کو نظر انداز کیا گیا تھا اور دنیا کی نظروں میں بھارت کی جمہوریت کی ساخت کم ہوگئی تھی، جموں وکشمیر کے لوگوں کے ساتھ ہمیں مضبوطی سے کھڑا ہونا چاہیے۔‘‘

مزید پڑھیں: Chidambaram on 370: چدمبرم نے جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا

وہیں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر گاندھی کے مجسمہ کے سامنے گزشتہ روز نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور ارکان پارلیمان جسٹس (ر) حسنین مسودی اور محمد اکبر لون نے پلے کارڈ اٹھا کر مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت ہند سے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت دفعہ 370 اور دفعہ 35اے کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: دفعہ 370 کی منسوخی: جمہوریت اور جمہوری حقوق کا گلا گھونٹا گیا

واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2019 کو منظوری جموں وکشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 اور دفعہ 35اے کو ختم کرنے کے ساتھ ہی سابق ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام خطوں - جموں و کشمیر اور لداخ - میں تقسیم کر دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.