ETV Bharat / city

دہلی فساد کے متاثرین انصاف کے منتظر

author img

By

Published : Feb 27, 2021, 9:30 PM IST

سنہ 2019 کی رپورٹ کے مطابق پورے ملک کے مقابلے دہلی پولیس کے پاس کثیر تعداد میں عملے اور بہتر انفراسٹرکچر کی سہولیات موجود ہیں، لیکن ان سب کے باوجود دہلی پولیس لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔

A year on, Delhi riot victims await justice
A year on, Delhi riot victims await justice

دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں گذشتہ برس متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین اور قانون کی حمایت کرنے والوں کے درمیان ہونے والے پرتشدد واقعات کے بعد فرقہ وارانہ فسادات رونما ہوئے تھے۔

قتل و غارت گری اور آگ زنی کی واردات مسلسل چھ دنوں تک دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک کے دارالحکومت میں ہوتی رہی جو پہلے بھی سنہ 1984 میں سکھ فساد کا غم جھیل چکا ہے لیکن سی اے اے کے خلاف احتجاج کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ فساد دہلی کی تاریخ میں سب سے بدترین و دردناک فساد میں سے ایک تھا جس کے نتیجے میں تقریباً 53 افراد ہلاک اور 581 افراد زخمی ہوئے تھے۔

دہلی کے سیکولر علاقے میں دن دہاڑے فسادیوں کے حملے میں سیکڑوں زندگیاں تباہ ہوگئیں، بڑے پیمانے پر لوگوں کے گھروں کو لوٹا گیا، ایک ابتدائی اندازے کے مطابق مذکورہ فساد میں تقریباً 18 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔ فساد میں سب سے زیادہ متاثر کجھوری خاص، بھجن پورہ نگر، گوکولپوری، جعفرآباد اور دیال پور کے علاقے ہوئے۔

جب مشتعل بھیڑ نے حملہ کیا تب معصوموں کی چیخیں بہروں کے کانوں تک سنائی دی لیکن ایسا لگ رہا تھا کہ ریاستی اور مرکزی دنوں حکومتوں نے اپنی آنکھ اور کان بند کر لیے تھے۔ انتظامیہ پنپ رہے پرتشدد ماحول کو سراسر نظر انداز کرتی رہا اور یہی وجہ رہی کہ اتنے بڑے فرقہ وارانہ فساد نے جنم لیا۔

ایک غیر منافع بخش ایجنسی 'لوک نیتی سینٹر فار اسٹڈی آف ڈپلوپنگ سوسائٹی' کی سنہ 2019 کی رپورٹ کے مطابق پورے ملک کے مقابلے دہلی پولیس کے پاس کثیر تعداد میں عملے بہتر انفراسٹرکچر کی سہولیات موجود ہے، لیکن ان سب کے باوجود دہلی پولیس معصوموں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ اتناہی نہیں بلکہ مرکزی وزارت داخلہ کے اندر تقریباً 10 لاکھ نیم فوجی دستے موجود ہیں، وہ بھی دہلی تشدد کو قابو کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوئے۔

انٹیلیجنس بیورو اس صورتحال کا اندازہ نہیں لگا پائی، ہجوم نے منصوبہ بند طریقے سے فساد کو انجام دیا لیکن انتظامیہ کو فساد کو قابو کرنے کے لیے جو اقدامات اٹھانے چاہیے تھے وہ نہیں اٹھائے۔ دہلی پولیس کے مطابق 400 مقدمات میں اب تک 1825 افراد کو گرفتار کیے گئے ہیں، دہلی پولیس کی طرف سے 755 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، 349 مقدمات میں چارج شیٹ دائر کی گئی ہیں۔

دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں گذشتہ برس متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین اور قانون کی حمایت کرنے والوں کے درمیان ہونے والے پرتشدد واقعات کے بعد فرقہ وارانہ فسادات رونما ہوئے تھے۔

قتل و غارت گری اور آگ زنی کی واردات مسلسل چھ دنوں تک دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک کے دارالحکومت میں ہوتی رہی جو پہلے بھی سنہ 1984 میں سکھ فساد کا غم جھیل چکا ہے لیکن سی اے اے کے خلاف احتجاج کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ فساد دہلی کی تاریخ میں سب سے بدترین و دردناک فساد میں سے ایک تھا جس کے نتیجے میں تقریباً 53 افراد ہلاک اور 581 افراد زخمی ہوئے تھے۔

دہلی کے سیکولر علاقے میں دن دہاڑے فسادیوں کے حملے میں سیکڑوں زندگیاں تباہ ہوگئیں، بڑے پیمانے پر لوگوں کے گھروں کو لوٹا گیا، ایک ابتدائی اندازے کے مطابق مذکورہ فساد میں تقریباً 18 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔ فساد میں سب سے زیادہ متاثر کجھوری خاص، بھجن پورہ نگر، گوکولپوری، جعفرآباد اور دیال پور کے علاقے ہوئے۔

جب مشتعل بھیڑ نے حملہ کیا تب معصوموں کی چیخیں بہروں کے کانوں تک سنائی دی لیکن ایسا لگ رہا تھا کہ ریاستی اور مرکزی دنوں حکومتوں نے اپنی آنکھ اور کان بند کر لیے تھے۔ انتظامیہ پنپ رہے پرتشدد ماحول کو سراسر نظر انداز کرتی رہا اور یہی وجہ رہی کہ اتنے بڑے فرقہ وارانہ فساد نے جنم لیا۔

ایک غیر منافع بخش ایجنسی 'لوک نیتی سینٹر فار اسٹڈی آف ڈپلوپنگ سوسائٹی' کی سنہ 2019 کی رپورٹ کے مطابق پورے ملک کے مقابلے دہلی پولیس کے پاس کثیر تعداد میں عملے بہتر انفراسٹرکچر کی سہولیات موجود ہے، لیکن ان سب کے باوجود دہلی پولیس معصوموں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ اتناہی نہیں بلکہ مرکزی وزارت داخلہ کے اندر تقریباً 10 لاکھ نیم فوجی دستے موجود ہیں، وہ بھی دہلی تشدد کو قابو کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوئے۔

انٹیلیجنس بیورو اس صورتحال کا اندازہ نہیں لگا پائی، ہجوم نے منصوبہ بند طریقے سے فساد کو انجام دیا لیکن انتظامیہ کو فساد کو قابو کرنے کے لیے جو اقدامات اٹھانے چاہیے تھے وہ نہیں اٹھائے۔ دہلی پولیس کے مطابق 400 مقدمات میں اب تک 1825 افراد کو گرفتار کیے گئے ہیں، دہلی پولیس کی طرف سے 755 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، 349 مقدمات میں چارج شیٹ دائر کی گئی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.