اس سلسلے میں نامعلوم افرد پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس مقدمے میں دربھنگہ پولیس نے فارنسک ٹیم کی مدد لی اور ایک ہفتے کے اندر اس قتل کا سنسنی خیز خلاصہ کر دیا۔ اس سلسلے میں دربھنگہ کے سٹی ایس پی یوگیندر کمار نے کہا کہ اس مقدمے میں سائنٹفک طور پر جانچ کو آگے برھاتے ہوئے ضلع مدھونی کے اشوک مہتو کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا۔
تفتیش کے دوران اشوک مہتو نے اپنی اور اپنے بھائی سنتوش مہتو کی شمولیت کی بات قبول کر لی۔ انہوں نے اپنے ففیرے بھائی کا ہی قتل کر دیا۔ پوچھ گچھ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ قتل کی وجہ تین چار لاکھ روپے تھی، جو روپیہ سرون نے جمع کیا تھا۔
اشوک مہتو اور سنتوش مہتو اپنی پک اپ گاڑی کے قرض وغیرہ سے پریشان تھے۔ ان دونوں بھائیوں نے تین چار لاکھ روپے کے لالچ میں اپنی گاڑی میں بیٹھا کر سرون کو موقع واردات پر لے گئے اور سرون کا سر کچل کر ہلاک کر دیا اور پیسہ لیکر فرار ہو گئے۔ دونوں ملزم کو اسپیڈی ٹرائل چلاکر شزا دلوائی جائے گی۔