ETV Bharat / city

Khalid Saifullah on CAA Repeal: حکومت زرعی قوانین کی طرح سی اے اے کو واپس لے

بہار کے دربھنگہ شہر میں موجود مدرسہ امدادیہ Madrasa Imdadya میں ''مسلم پرسنل لا اور ہماری ذمہ داریاں'' Muslim Personal Law and Our Responsibilities کے موضوع پر پروگرام منعقد کیا گیا، اس دوران ای ٹی وی بھارت Etv Bharat سے بات کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی Maulana Khalid Saifullah Rahmani نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ زرعی قوانین کی واپسی Farmer Law Repeal جس طرح واپس لی ہے، اسی طرح سی اے اے Khalid Saifullah on CAA Repeal کو واپس ہے، اس قانون سے پوری دنیا میں ہمارے ملک کی بدنامی ہوئی ہے۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
author img

By

Published : Nov 30, 2021, 1:59 PM IST

Updated : Dec 3, 2021, 11:43 AM IST

دربھنگہ: ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے مدرسہ امدادیہ Madrasa Imdadya میں بروز سوموار کو ''مسلم پرسنل لا اور ہماری ذمہ دارایاں'' Muslim Personal Law and Our Responsibilities کے موضوع پر ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکرٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی Maulana Khalid Saifullah Rahmani خصوصی مہمان کی حیثیت سے شریک ہوئے۔ مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکرٹری بننے کے بعد پہلی مرتبہ ان کا دربھنگہ میں یہ پہلا پروگرام منعقد ہوا، اس پروگرام میں سابق مرکزی وزیر مملکت محمد علی اشرف فاطمی Ali Ashraf Fatmi Former Central Minister اور مولانا شببیر سمیت دیگر علمائے کرام نے شرکت کی۔ پروگرام میں کثیر تعداد میں خواتین اور مرد شامل ہوئے۔

ویڈیو دیکھیے

اپنی تقریر میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی New education policy پر روشنی ڈالی کہ کس طرح مسلم حکمرانوں Muslim rulers in India کے بارے میں کتابوں سے تاریخ کو ہٹایا جا رہا ہے، اور یکساں سول کورڈ لانے کی تیاری ہو رہی ہے۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
سابق مرکزی وزیر علی اشرف فاطمی اور مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

ای ٹی وی بھارت Etv Bharat سے بات کرتے ہوئے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ پروگرام کے انعقاد کا مقصد یہ ہے کہ جس طرح موجودہ حکومت یکساں سول کورڈ لانے کی تیاری کر رہی ہے وہ ہمارے مسلم پرسنل لا کے حساب سے اور ملک کے مختلف طبقہ کے لیے بھی صحیح نہیں ہے۔ یہ نیا قانون ہمیں ہرگز قبول نہیں ہوگا۔ ہمارے ملک کا آئین سبھی مذہب کے لوگوں کو اپنے مذہبی طریقہ کو اپنانے کی آزادی شروع میں ہی دے دیا، جسے بدلنے اور لوگوں پر زبردستی تھوپنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس سے ہمارے ملک کی بدنامی ہوگی۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
پروگرام میں موجود عوام کی بھیڑ

مزید پڑھیں:

انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح حکومت نے کسانوں کے تحریک کے وجہ سے قومی زرعی قانون واپس لے لیا ہے، اسی طرح سی اے اے واپس لے Khalid Saifullah on CAA Repeal لینا چاہیے۔ کیونکہ ہمارا قانون پہلے سے بھی مذہب کے بنیاد پر شہریت دینے کی بات نہیں کیا ہے، لیکن اتنے بڑی جمہوریت والے ملک میں مذہب کے بنیاد پر Based on religion شہریت دینے والا یہ قانون ملک کی صحت کے لیے ٹھیک نہیں ہے، اس قانون سے ہمارے ملک کی پوری دنیا میں بدنامی ہوئی ہے۔

دربھنگہ: ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے مدرسہ امدادیہ Madrasa Imdadya میں بروز سوموار کو ''مسلم پرسنل لا اور ہماری ذمہ دارایاں'' Muslim Personal Law and Our Responsibilities کے موضوع پر ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکرٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی Maulana Khalid Saifullah Rahmani خصوصی مہمان کی حیثیت سے شریک ہوئے۔ مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکرٹری بننے کے بعد پہلی مرتبہ ان کا دربھنگہ میں یہ پہلا پروگرام منعقد ہوا، اس پروگرام میں سابق مرکزی وزیر مملکت محمد علی اشرف فاطمی Ali Ashraf Fatmi Former Central Minister اور مولانا شببیر سمیت دیگر علمائے کرام نے شرکت کی۔ پروگرام میں کثیر تعداد میں خواتین اور مرد شامل ہوئے۔

ویڈیو دیکھیے

اپنی تقریر میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی New education policy پر روشنی ڈالی کہ کس طرح مسلم حکمرانوں Muslim rulers in India کے بارے میں کتابوں سے تاریخ کو ہٹایا جا رہا ہے، اور یکساں سول کورڈ لانے کی تیاری ہو رہی ہے۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
سابق مرکزی وزیر علی اشرف فاطمی اور مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

ای ٹی وی بھارت Etv Bharat سے بات کرتے ہوئے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ پروگرام کے انعقاد کا مقصد یہ ہے کہ جس طرح موجودہ حکومت یکساں سول کورڈ لانے کی تیاری کر رہی ہے وہ ہمارے مسلم پرسنل لا کے حساب سے اور ملک کے مختلف طبقہ کے لیے بھی صحیح نہیں ہے۔ یہ نیا قانون ہمیں ہرگز قبول نہیں ہوگا۔ ہمارے ملک کا آئین سبھی مذہب کے لوگوں کو اپنے مذہبی طریقہ کو اپنانے کی آزادی شروع میں ہی دے دیا، جسے بدلنے اور لوگوں پر زبردستی تھوپنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس سے ہمارے ملک کی بدنامی ہوگی۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
پروگرام میں موجود عوام کی بھیڑ

مزید پڑھیں:

انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح حکومت نے کسانوں کے تحریک کے وجہ سے قومی زرعی قانون واپس لے لیا ہے، اسی طرح سی اے اے واپس لے Khalid Saifullah on CAA Repeal لینا چاہیے۔ کیونکہ ہمارا قانون پہلے سے بھی مذہب کے بنیاد پر شہریت دینے کی بات نہیں کیا ہے، لیکن اتنے بڑی جمہوریت والے ملک میں مذہب کے بنیاد پر Based on religion شہریت دینے والا یہ قانون ملک کی صحت کے لیے ٹھیک نہیں ہے، اس قانون سے ہمارے ملک کی پوری دنیا میں بدنامی ہوئی ہے۔

Last Updated : Dec 3, 2021, 11:43 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.