آنجہانی رام جی رشی دیو کو آج سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کے آبائی گاؤں گوکھلا پور نرپت گنج میں ان کی آخری رسومات ادا کی گئی۔
اس موقع پر ارریہ ضلع کے مختلف بلاک و پنچایت کی عوام رام جی رشی دیو کی آخری دیدار کے لئے گوکھلاپور پہنچی اور آنجہانی کے جسد خاکی پر گلپوشی کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
سابق وزیر آنجہانی رام جی رشی دیو راشٹریہ جنتادل کے سینئر رہنما تھے اور علاقے میں اپنے کام کی وجہ سے مقبول تھے، آنجہانی قبل میں ارریہ کے رکن پارلیمان بھی تھے، بعد میں ریاستی وزیر کی حیثیت سے بھی ترقیاتی کام کئے۔
ان کے انتقال پر ارریہ راشٹریہ جنتا دل کے رہنماؤں نے غم کا اظہار کیا۔ راجد کے سابق رکن پارلیمان سرفراز عالم نے کہا کہ آنجہانی ہمارے بڑے بھائی کی طرح تھے، ان کے انتقال سے راجد خاندان کو کافی نقصان ہوا ہے، ابھی ہم اپنے دو رہنما رگھونش پرساد اور آنندی یادو کے جانے کا غم بھلا بھی نہیں سکے تھے کہ آج پھر ایک درد سے دوچار ہوئے۔
جوکی ہاٹ کے رکن اسمبلی شاہنواز عالم نے کہا کہ رام جی رشی دیو ارریہ کے راجد پارٹی کے لئے ایک ریڑھ کی حیثیت رکھتے تھے، وہ ایک زمینی اور عوامی رہنما تھے، انہوں نے اپنے کام سے لوگوں کا بھروسہ جیتا تھا، ان کے اچانک چلے جانے سے ایک نہ پر ہونے والا خلا پیدا ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
دربھنگہ ایئرپورٹ: دہلی، ممبئی اور بنگلور کے لئے پروازیں نومبر سے
راجد ضلع صدر سریش پاسوان نے کہا کہ' آنجہانی رام جی رشی دیو سے ہمارے تعلقات سنہ 1990 سے تھے، وہ ہمارے سرپرست تھے، ان کی ہدایت پر ہم لوگ پارٹی کو آگے بڑھانے کا کام کر رہے تھے، مگر افسوس اب وہ ہمارے درمیان نہیں رہے، ارریہ کے سیاسی میدان میں یہ ایک بڑا خلا ہے۔