ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں کورونا وائرس کے اثرات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے تقریبا دو ماہ کے بعد بھی کورونا پر مکمل طور سے قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے یہ بھی کہا جاچا ہے کہ اب ممالک کو کورونا کے ساتھ زندگی بسر کرنے کی عادت ڈالنی ہوگی یعنی کہ کورونا ختم ہونے والی وبا نہیں ہے۔
بھارت میں لاک ڈاؤن کے چوتھے مرحلے کا آغاز بھی ہوچکا ہے لیکن لاک ڈاؤن کے اس مرحلے میں حکومت نے متعدد رعاتیں بھی دی ہیں، ایسے میں کیا کورونا پر قابو پایا جاسکتا ہے اسی موضوع پر دربھنگہ کے کلکٹر ڈاکٹر تیاگ راجن ایس ایم نے کہا کہ لاک ڈاون میں حکومت جو بھی رعایت دے گی اسے پر بھی عمل کروانا ہماری ذمہ داری ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ لوگوں کے ذریعہ معاش اور ضرورتوں کا بھی خیال رکھنا بے حد ضروری ہے لیکن کورونا سے بچنے کے لیے تمام قسم کی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا۔ سماجی فاصلے کو برقرار رکھتے ہوئے، ماسک اور سینیٹائز کا بھی استعمال کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ضلع دربھنگہ میں کل 27386 لوگوں کو ضلع کے مختلف کورنٹین سینٹر میں رکھا گیا ہے اور حکومت نے جو بھی رعایت دے گی اس پر بھی عمل کروانا ہماری ذمہ داری ہے لیکن اسکے علاوہ لوگوں کو اپنے اندر بیداری بھی لانا ضروری ہے۔