بہار کے دربھنگہ ضلع میں مختلف کورینٹائن سینٹر میں دیگر ریاستوں میں سے پہنچے لوگوں کو رکھے جانے کے معاملے میں گڑبڑی کا انکشاف ہوا ہے۔
دربھنگہ میں مختلف مقامات پر باہر سے آئے ہوئے لوگوں کو کورینٹائن سینٹر میں رکھا گیا ہے لیکن مرکز کی جانچ میں رجسٹر میں کورینٹائن میں رکھے گئے لوگوں کی تعداد اور وہاں کورینٹائن مرکز پر موجود لوگوں کی تعداد میں فرق پایا گیا ہے۔
ایڈیشنل جج اور ضلع لیگل سروسز اتھارٹی کے سکریٹری دیپ کمار کے معائنہ کے بعد ضلع میں دیگر ریاستوں اور باہر سے آئے ہوئے لوگوں کو ٹھہرائے گئے کورنٹائن سینٹر میں میڈیکل جانچ سے لے کر رہنے والوں کی تعداد کے سلسلہ میں کئی خامیاں سامنے آئی ہیں۔
دیپک کمار نے ہنومان نگر بلاک کے تحت مختلف پنچایتوں میں قائم کورنٹائن سینٹر کا معائنہ کیا اور لوگوں سے حال چال پوچھا۔ کورنٹین کئے گئے لوگوں نے بتایا کہ میڈیکل ٹیم آتی ہے اور صرف پوچھ گچھ کر کے چلی جاتی ہے۔ کسی قسم کی کوئی جانچ نہیں ہوتی ہے۔
کورنٹائن سینٹر میں میڈل اسکول رام پور ڈیہہ میں کل 8 افراد پائے گئے جبکہ رجسٹر میں تعداد 9 درج تھی۔ اس سلسلہ میں پوچھے جانے پر ہنومان نگر کے بلاک ترقیاتی افسر، میڈیکل افسر اور متعلقہ مکھیا کے ذریعہ بتایا گیا کہ کورنٹائن کئے گئے لوگوں میں چار کو چودہ دن پورے ہونے کے بعد 8 اپریل کو چھوڑ دیا گیا ہے۔ جبکہ سینٹر چلانے والوں کا کہنا ہے کہ 8 کو میڈیکل ٹیم نے سینٹر پر آکر دوبارہ ان کو واپس بلوایا لیا تھا۔ بقیہ دو افرارد بھی جانکاری ملنے پر کچھ دیر میں وہاں پہنچ گئے۔
اسی طرح چھتونا واقع میڈل اسکول بھوانی پور میں کورنٹائین کئے گئے لوگوں کی اصلی تعداد 30 پائی گئی جبکہ ضلع آفت مینجمنٹ کے رجسٹر میں 37 درج تھی۔ یہ تضاد ظاہر ہونے پر وہاں موجود ہنومان نگر کے بی ڈی او نے لا علمی ظہار کرتے ہوئے وہاں موجود مرکز کے انچارج اور متعلقہ مکھیا کو پھٹکار لگائی۔