اطلاعات کے مطابق مقامی لوگ جب صبح باغ کے پاس سے گزر رہے تھے انہیں نوجوان کی لاش ملی، باغ سے لاش ملنے کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ لاس کے تعلق سے پولیس کی بھی اطلاع دی گئی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا اور تفتیش میں لگ گئی۔
نوجوان کے اہل خانہ نے سریا نام کے شخص پر قتل کا الزام لگایا ہے۔ نوجوان کے ایک رشتہ دار نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ' جمعہ کی رات آٹھ بجے سریا محمد نجی اللہ کے گھر آیا اور اپنی موٹر سائیکل پر بیٹھا کر نوجوان کو لے گیا۔ دیر رات تک نجی اللہ گھر واپس نہیں لوٹا تو اہل خانہ نے نوجوان کو آس پاس کے علاقے میں تلاش کیا لیکن کہیں بھی نوجوان کا پتہ نہ چلا اور یہ لوگ واپس گھر آ گئے۔
لیکن سنیچر کی صبح آس پاس کے لوگوں نجی اللہ کے اہل خانہ کو اطلاع دی کی نوجوان کی لاش آم باغ میں پڑی ہوئی ہے
پولیس اس معاملے سریا نام کے شخص کو حراست میں لیکر تفتیش کررہی ہے، وہیں اس قتل سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے صدر ڈی ایس پی انوج کمار نے کہا کہ' جانچ میں پتہ چلا ہے کہ نجی اللہ کو سریا نام کے شخص نے اس کے گھر سے بلاکر لے گیا جس کے بعد نجی اللہ واپس نہیں لوٹا وہیں صبح اس کی لاش ملی ہے فی الحال پولیس گھرولوں کے بیان پر ملزم شخص کو حراست میں لے کر تفتیش کررہی ہے۔ اور بہت جلد اس قتل کا انکشاف کردیا جائے گا'۔