ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے جالے تھانہ کے ایک سب انسپکٹر کو یرغمال بناکر نازیبا سلوک کرنے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا میں تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ دربھنگہ کے جالے تھانہ کے دوگھرا گاؤں کا بتایا جا رہا ہے، زمینی تنازعہ کو سلجھانے گئے تھانہ کے ایک سب انسپکٹر کو غصہ میں گاؤں والوں نے یرغمال بنا لیا اور پھر ان کے ساتھ دھکا مکی اور گالی گلوج بھی کی گئی۔
گاؤں والوں کا الزام ہے کہ سب انسپکٹر نشے کی حالت میں چار دیگر پولیس اہلکاروں کے ساتھ گاؤں میں آکر یہاں کی ایک بیوہ خاتوں کو ہراساں کیا یہ واقعہ دو دن قبل 11 اور 12 جون کو پیش آیا تھا۔
اس پورے معاملے میں دربھنگہ کے سٹی ایس پی یوگیندر کمار نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ'یہ واقعہ دو دن قبل آیا ہے پولیس نے اس معاملے میں 17 نامزد اور 20 نامعلوم افراد پر مقدمہ درج کیا ہے اور فوری طور پر ویڈیو میں نظر آنے والے علاقے کے نوجوان اطہر راغب کو گرفتار کر جیل بھیج دیا ہے ۔
پورے معاملے کی جانچ پڑتال جاری ہے، گرفتار شخص اطہر راغب نے بتایا کہ گاؤں میں ایک خاتون کا ان کے پڑوسی کے ساتھ زمینی تنازعہ چل رہا تھا اسی کو پولیس سلجھانے کی غرض سے آئی تھی لیکن سب انسپکٹر اور ان کے ساتھ آئے دیگر پولیس اہلکاروں نے محلے کی بیوہ خاتون کے گھر پر جاکر مسلسل دو دنوں تک گالیاں دیں۔
پولیس نے خاتون کو ہراساں کیا جس کے سبب گاؤں والوں نے پولیس اہلکاروں سے ناراض ہوکر انہیں یرغمال بنایا، اس معاملے میں جالے تھانہ پولیس نے 37 لوگوں پر مقدمہ درج کیا ہے۔