ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے کمشنر دفتر میں واقع احتجاجی مقام پر آل انڈیا کسان یونین کے کارکنان نے کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے یک روزہ احتجاج کیا-
مظاہرے کی قیادت کرتے ہوئے کسان یونین کے ضلع صدر راجیو چودھری نے کہا کہ 'کورونا وبا امیروں کے ذریعے لائی گئی ہے لیکن اس کا سب سے زیادہ اثر کسانوں اور مزدوروں پر پڑا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'نریندر مودی کے تانا شاہی رویہ کی وجہ سے ملک کی عوام پر مصیبت کا پہاڑ ٹوٹا ہے، ڈاکٹرز و ماہرین، صفائی ملازمین اور پولیس ہی صرف کورونا جنگجو نہیں ہیں بلکہ اس لاک ڈاؤن میں اپنی جان پر کھیل کر لوگوں کے لئے اناج، سبزی، پھل، دودھ، شہد، مچھلی اور انڈا وغیرہ کی پیداوار کرنے والے کی محنت بھی کم نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کسان اپنی محنت سے فصلوں کی پیداوار کر کے حکومت کے گودام میں اناج بھرتے ہیں جس کی طاقت سے حکومت نے عوام کو گارنٹی دیا ہے کہ کوئی بھوک سے نہیں مریں گے۔'
ملک کا گودام بھرا ہوا ہے، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کسانوں کے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے، واجب قیمت پر کسانوں کی فصل فروخت کی جائے اور کورونا سے تباہ ہوئے کسانوں کو 10 ہزار روپے فی ایکڑ کے حساب سے معاوضہ دیا جائے۔مزید 60 سال سے زیادہ عمر والے کسانوں کو 10 ہزار روپے ماہانہ پینشن دیا جائے۔