ریاست تمل ناڈو میں کورونا کا انفیکشن کافی تیزی سے پھیل رہا ہے، ضلع چنگلپٹو میں روزآنہ 1500 سے زیادہ افراد انفیکشن کا شکار ہو رہے ہیں۔ چنگلپٹو سرکاری اسپتال میں آج صبح کورونا کے گیارہ مریض فوت ہوگئے اور لواحقین نے اس کے لیے آکسیجن کی کمی کا الزام عائد کیا جس کے بعد اسپتال میں افراتفری جیسی صورتحال پیدا ہوگئی۔
گذشتہ روز چنگلپٹو ضلع میں 1608 افراد کورونا سے متاثر ہوئے تھے اور چنگلپٹو گورنمنٹ اسپتال میں 500 سے زائد کورونا وائرس سے متاثر مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے، اس صورتحال میں رات 10.30 بجے سے 11 مریضوں کی موت ہوگئی ہے۔
جس کے بعد ضلعی کلکٹر نے ذاتی طور پر سرکاری اسپتال کا معائنہ کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کورونا مریضوں کی موت کی وجہ آکسیجن کی کمی نہیں تھی اور یہ ان کی موت اس وجہ سے ہوئی ہے کہ وہ خطرے میں علاج کے لیے آئے تھے۔
تمل ناڈو میں اب تک 12،49،292 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں اور 1،25،230 افراد زیر علاج ہیں۔چنئی کے بعد کورونا سے دوسرا سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ضلع چنگلپٹو ہے چنانچہ چنگلپٹو سرکاری اسپتال میں مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔