ہریانہ وقف بورڈ نے اب تک چار اجلاس منعقد کیے ہیں اور آج بھی سابق ایم ایل اے چودھری ذاکر حسین کی زیر صدارت پانچواں اجلاس ہوا ہے۔
گھنٹوں چلی آج کی اس میٹنگ میں سابق رکن اسمبلی چودھری ذاکر حسین نے وزیر اعلی جناب منوہر لال کھٹر کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر چودھری ذاکر حسین نے کہا کہ ان کی کوششوں اور احکامات کی وجہ سے ہریانہ حکومت نے ہریانہ وقف بورڈ کے موجودہ پٹہ داروں کی پریشانیوں کو دور کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف پٹہ داروں کو بڑی راحت ملی ہے، بلکہ ہریانہ وقف بورڈ جو بند ہونے کے دہانے پر تھا، اس کو نئی زندگی ملی ہے۔ ان خیالات کا اظہار چودھری ذاکر حسین نے میٹینگ کے دوران کیا ہے۔
اس میٹنگ کے چیئرمین چودھری ذاکر حسین سابق ایم ایل اے نے بتایا کہ انہوں نے چیف منسٹر منوہر لال سے ملاقات کی ہے اور ہریانہ حکومت کے ہڈا محکمہ سے عیدگاہ مسجد کی اس زمین کو چھڑانے کی درخواست کی ہے۔ اس پر وزیر اعلی منوہر لال نے ایک مثبت جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس سرزمین کی رہائی کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد شائین (آئی اے ایس) نے بھی بتایا کہ انہوں نے بھی مذکورہ اراضی کی رہائی کے لئے ہریانہ حکومت کو ایک خط بھیجا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہریانہ: 'شیخ چلی' کا مقبرہ مغل فن تعمیر کا نمونہ
اجلاس کے چیئرمین چودھری ذاکر حسین نے کہا کہ جیسے ہی حکومت کی طرف سے عیدگاہ مسجد کے لیے زمین کو جاری کر دیا جائے گا تو ہریانہ وقف بورڈ کے ذریعہ یہاں عالی شان عیدگاہ مسجد کی تعمیر کی جائے گی۔
دراصل ہریانہ وقف بورڈ کا معاملہ ہائی کورٹ میں چل رہا ہے۔ جس میں بورڈ کے ممبران کے انتخاب کو چیلنج کیا گیا تھا۔ ہریانہ اور پنجاب ہائی کورٹ میں درخواست گزار، محمد ارشد نے کہا کہ بورڈ کے تشکیل سے قبل ہونے والی میٹنگ اور اجلاس غیر قانونی ہیں۔ ابھی الیکشن نہیں ہوا ہے اور الیکشن پر ہائی کورٹ نے روک لگا رکھی ہے۔
دوسری طرف، یہ مانا جا رہا ہے کہ چودھری ذاکر حسین کو وقف بورڈ کے اجلاس کو ان کی زیر صدارت منعقد ہونا ان کے چیئرمین بننے کی راہ کو مستحکم کر رہا ہے۔