ETV Bharat / city

انتخابات میں استعمال ہونے والا کوئی شو پیس نہیں ہوں: سدھو

پنچاب کانگریس میں پیدا اندرونی خلفشار کو پارٹی ہائی کمان کی جانب سے ختم کرنے کی کوششوں کے درمیان نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ میں صرف انتخابات میں استعمال ہونے والا شو پیس نہیں ہوں اور نہ ہی مجھے ڈپٹی سی ایم کے عہدے کی ضرورت ہے۔

navjot singh sidhu
امرتسر کے ایم ایل اے نوجوت سنگھ سدھو
author img

By

Published : Jun 21, 2021, 12:00 PM IST

پنجاب کانگریس میں پیدا ہوئے اندرونی خلفشار اور کشیدگی ختم نہیں ہو رہی ہے۔ وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کے خلاف ہمیشہ محاذ کھولے رکھنے والے امرتسر کے ایم ایل اے نوجوت سنگھ سدھو نے کہا ہے کہ وہ انتخابات میں استعمال ہونے والے شو پیس نہیں ہیں۔

یہ بات انہوں نے ایک انٹرویو میں کہی ہے۔ نیز یہ بھی کہا کہ وہ باہری نہیں ہیں بلکہ وہ کانگریس کے وفادار اور سچے رکن ہیں۔

سدھو نے پھر ایک مرتبہ کہا کہ ان کی لڑائی عہدوں کے لیے نہیں بلکہ معاملے کے لیے ہے۔ سدھو نے کہا کہ 'مجھے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔' اس کے ساتھ ہی سدھو نے دعویٰ کیا کہ پرشانت کشور 60 دفعہ ان کے پاس آئے ہیں۔

سدھو نے کہا کہ اپنا ایجنڈا واضح کرنے کے بعد میں کانگریس میں آیا اور انتخابی مہم بھی چلائی جس کے بعد کانگریس نے جیت بھی حاصل کی۔

سدھو نے ایم ایل اے کے بیٹوں کو نوکری دیئے جانے پر بھی سوال اٹھائے اور ہائی کمان کی جانب سے دہلی نہیں بلائے جانے پر انھوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں وہ ایک بار پھر میڈیا کے سامنے اپنی بات رکھیں گے۔

مزید پڑھیں: سوئس بینک میں جمع ہندوستانیوں کے 20 ہزار کروڑ روپے کی تفصیلات بتانے کا مطالبہ

مزید پڑھیں: کورونا سے مرنے والوں کے کنبوں کو راحت فراہم کرنے سے انکار شرمناک: کانگریس

واضح رہے کہ پچھلے ہفتے پنچاب کانگریس کے اندرونی تنازعات کو حل کرنے کے لیے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ جس کے بعد کمیٹی نے تمام ممبران اسمبلی سے ایک میٹنگ کرکے متعدد امور پر تبادلہ خیال بھی کیا۔

کمیٹی نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو اپنی رپورٹ بھی پیش کی۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ پنجاب میں پارٹی کی قیادت کرنے کے لیے کیپٹن امریندر سنگھ کا کوئی متبادل نہیں ہے لہٰذا آئندہ آنے والے اسمبلی انتخابات (2022) ان کی سربراہی میں ہی لڑے جائیں۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کمیٹی میں سدھو کے معاملے پر اختلاف رائے تھا۔

پنجاب کانگریس میں پیدا ہوئے اندرونی خلفشار اور کشیدگی ختم نہیں ہو رہی ہے۔ وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کے خلاف ہمیشہ محاذ کھولے رکھنے والے امرتسر کے ایم ایل اے نوجوت سنگھ سدھو نے کہا ہے کہ وہ انتخابات میں استعمال ہونے والے شو پیس نہیں ہیں۔

یہ بات انہوں نے ایک انٹرویو میں کہی ہے۔ نیز یہ بھی کہا کہ وہ باہری نہیں ہیں بلکہ وہ کانگریس کے وفادار اور سچے رکن ہیں۔

سدھو نے پھر ایک مرتبہ کہا کہ ان کی لڑائی عہدوں کے لیے نہیں بلکہ معاملے کے لیے ہے۔ سدھو نے کہا کہ 'مجھے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔' اس کے ساتھ ہی سدھو نے دعویٰ کیا کہ پرشانت کشور 60 دفعہ ان کے پاس آئے ہیں۔

سدھو نے کہا کہ اپنا ایجنڈا واضح کرنے کے بعد میں کانگریس میں آیا اور انتخابی مہم بھی چلائی جس کے بعد کانگریس نے جیت بھی حاصل کی۔

سدھو نے ایم ایل اے کے بیٹوں کو نوکری دیئے جانے پر بھی سوال اٹھائے اور ہائی کمان کی جانب سے دہلی نہیں بلائے جانے پر انھوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں وہ ایک بار پھر میڈیا کے سامنے اپنی بات رکھیں گے۔

مزید پڑھیں: سوئس بینک میں جمع ہندوستانیوں کے 20 ہزار کروڑ روپے کی تفصیلات بتانے کا مطالبہ

مزید پڑھیں: کورونا سے مرنے والوں کے کنبوں کو راحت فراہم کرنے سے انکار شرمناک: کانگریس

واضح رہے کہ پچھلے ہفتے پنچاب کانگریس کے اندرونی تنازعات کو حل کرنے کے لیے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ جس کے بعد کمیٹی نے تمام ممبران اسمبلی سے ایک میٹنگ کرکے متعدد امور پر تبادلہ خیال بھی کیا۔

کمیٹی نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو اپنی رپورٹ بھی پیش کی۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ پنجاب میں پارٹی کی قیادت کرنے کے لیے کیپٹن امریندر سنگھ کا کوئی متبادل نہیں ہے لہٰذا آئندہ آنے والے اسمبلی انتخابات (2022) ان کی سربراہی میں ہی لڑے جائیں۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کمیٹی میں سدھو کے معاملے پر اختلاف رائے تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.