مودی حکومت 2.0 کے پہلے پارلیمانی اجلاس میں ایک ساتھ تین طلاق جسے عرف عام میں طلاق ثلاثہ بل بھی کہا جاتا ہے، پیش کیا گیا۔
اس بل پر حزب اختلاف کے دیگر رہنماؤں نے اعتراض کیا ہے اور اسے قابل سزار جرم قرار دینے کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے اس بل کی شدید مخالفت کرتے ہوئے بل کی مخالفت کی۔
خیال رہے کہ مودی حکومت اس سے قبل دو بار طلاق ثلاثہ بل لوک سبھا میں پیش کر چکی ہے لیکن راجیہ سبھا سے اسے منظور نہیں کراسکی۔
واضح رہے کہ مودی حکومت نے اس سے قبل دو بار لوک سبھا میں تین طلاق پر بل لائی تھی لیکن بل راجیہ سبھا میں پاس نہ ہونے کی وجہ سے بے اثر ہو گیا تھا۔
اس کے بعد اسے آرڈینینس کے طور پر پاس کیا گیا جس کی میعاد ختم ہوگئی۔
بہر کیف مودی حکومت کی طلاق ثلاثہ بل پر جہاں مسلم تنظمیں مخالفت کررہی ہے، وہیں خواتین کو بھی اس بل پر اعتراض ہے۔
اس سلسلے میں بھوپال کی چند خواتین نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے اس بل کی مخالف کی، دیکھیں پورا ویڈیو۔۔۔۔۔