سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال کو روکنے کے لیے مدھیہ پردیش کی بیتول میونسپل کارپوریشن نے ایک انوکھا قدم اٹھایا ہے۔ اس کے تحت میونسپل کارپوریشن نے ایک 'برتن بینک' تشکیل دیا ہے۔ یہاں سے لوگ اپنے استعمال کے لیے برتن لے جاتے ہیں۔
جیسے پلیٹ، گلاس، اور چمچ جیسے کئی برتن کسی تقریب کے لیے لے جاتے ہیں۔
اس کے پیچھے میونسپل کارپوریشن کا مقصد یہ ہے کہ وہ لوگوں کو سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال سے روک سکیں اور شہروں میں بڑھتے ہوئے کچرے کو بھی کم کیا جا سکے۔
'برتن بینک' کے بارے میں بیتول میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین الکیش آریہ اور سی ایم او پرینکا سنگھ کا کہنا ہے کہ 'لوگ پلاسٹک پلیٹ کو استعمال کے بعد پھینک دیتے ہیں۔ اس اقدام کے آغاز کے بعد ہم نے پلاسٹک کو اسٹیل برتنوں کے استعمال سے تبدیل کردیا ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ 'لوگ اسٹیل کے برتن یہاں سے بہت سی تقاریب کے لیے لے جاتے ہیں۔'
ہندی میں پڑھیں: مدھیہ پردیش کے بیتول میں میونسپل کارپوریشن نے 'برتن بینک' بنایا
خاص بات یہ ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ لوگوں کو یہ خدمت مفت دی جارہی ہے۔ تاہم اس کے لیے لوگوں سے صرف سیکیورٹی فیس جمع کی جاتی ہے۔
ماحولیاتی تحفظ کی سمت اس قدم میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ بلدیہ ملازمین نے برتن خریدنے کے لیے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ میں سے عطیہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں کے لوگوں نے اپنی طرف سے 100-100 روپیے بھی عطیہ کیے ہیں۔
فی الحال تین ہزار پلیٹیں اور اسٹیل کے دیگر برتن بیتول میونسپل کارپوریشن کے پاس جمع ہو چکے ہیں، جن کو یہاں کے لوگ سنگل یوز پلاسٹک کی جگہ استعمال کررہے ہیں۔
اس سلسلے میں عہدیداروں کا خیال ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے اس قدم سے لوگ پلاسٹک کے استعمال کو کم کریں گے اور ماحولیات کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کریں گے۔