حضرت جبرائیل علیہ السلام نے دعا کی کہ ہلاک ہوجائے وہ شخص جس کو رمضان کا مہینہ ملے اور وہ اپنی بخشش نہ کرواسکے، جس پر حضرت محمد ﷺ نے ارشاد فرمایا آمین! حضرت جبرائیل علیہ السلام کی یہ دعا اور اس پر حضرت محمدﷺ کا آمین کہنا، اس دعا سے رمضان کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
روزہ وہ عظیم فریضہ ہے جس کو رب ذوالجلال نے اپنی طرف منسوب فرمایا ہے اور قیامت کے دن رب تعالیٰ اس کا بدلہ اور اجر بغیر کسی واسطہ کے بذات خود روزہ دار کو عنایت فرمائیں گے، حدیث مبارک میں ہے کہ رمضان شہر ﷲ، رمضان ﷲ تعالیٰ کا مہینہ ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ اس مبارک مہینے سے رب ذوالجلال کا خصوصی تعلق ہے جس کی وجہ سے یہ مبارک مہینہ دوسرے مہینوں سے ممتاز اور جدا ہے۔
ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے مفتی ابو الکلام قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے رمضان سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ مہینہ مسلمانوں کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے۔ پہلا لا الہ الا اللہ اللہ، دوسرا نماز، تیسرا روزہ، چوتھا زکوۃ اور پانچواں حج ہے۔
انھوں نے کہا کہ آج کے وقت میں لوگ روزوں کو الگ الگ ناموں سے پکارتے ہیں اور مسلمان روزہ کہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ روزہ صحت کے لیے بھی مفید ہے اور انسانی روح کے لیے بھی مفید ہے، روزہ جسم اور روح کو مضبوط بناتا ہے، اس لیے اللہ نے روزے کے ذریعے جسم کو توانائی بخشی ہے۔
رمضان کے تینوں عشرہ کے بارے میں مفتی صاحب نے کہا کہ رمضان کا پہلا عشرہ رحمتوں کا ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان دس دنوں میں اللہ تعالیٰ اپنی سب نعمتوں کو اپنے بندوں کے لیے اتار دیتا ہے۔ اس لیے ہم انسانوں کو اس عشرے میں اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کو سمیٹنے کو پوری کوشش کرنی چاہیے۔
رمضان کا دوسرا عشرہ مغفرت کا ہوتا ہے جس میں اللہ تعالیٰ بندوں کے گناہوں کو معاف کر دیتا ہے، شہر مفتی نے کہا کہ ہم انسان ہیں اور انسانوں سے بہت غلطیاں اور گناہ ہوتے ہیں، اس لیے رمضان کے دوسرے عشرے میں ہم انسانوں کو اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کے معافی کی تلافی کرنا چاہیے اور ہم اس مہینے میں روزہ، نماز، تلاوت کر کے اللہ کو خوش کر کے اس سے معافی مانگتے رہیں۔
رمضان کا تیسرا عشرہ جہنم کی آگ سے بچاتا ہے، اس عشرے میں جہنم سے بچنے کی زیادہ سے زیادہ دعا کرنا چاہیے، اس لیے اس پاک مہینے کا خوب فائدہ اٹھائیں، عبادت کریں تاکہ اللہ ہم سے خوش ہوسکے۔