بھارت کی گنگا جمنی تہذیب اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مٹی پلید کرکے سرخیاں بٹورنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور پروٹیم اسپیکر رامیشور شرما نے ایک بار پھر خود کو سرخیوں میں لانے کے لیے ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔
مغربی بنگال میں جاری اسمبلی انتخابات کے دوران انہوں نے ٹی ایم سی کی صدر ممتا بنرجی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ' جنہیں جے شری رام کہنے پر اعتراض ہے انہیں بھارت میں نہیں رہنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی بھارت میں پھر نیا پاکستان بنانا چاہتی ہیں'۔
وہ یہیں نہیں رکے بلکہ انہوں نے یہ بھی کہا ' اب اس ملک کو تقسیم کرنے کی منفی سوچ کو ختم کیا جانا چاہیے۔ کیونکہ اب بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی ہیں۔ اب جو بھی تقسیم کی بات کرے گا ہم اسے کچل دیں گے'۔
آپ کو بتادیں کہ'بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما رامیشور شرما کا یہ کوئی پہلا متنازع بیان نہیں ہے، اس سے قبل بھی اس طرح کے متنازع بیانات دے کر انہوں نے خوب سرخیاں بٹوری ہیں یہی وجہ کے آئے دن وہ اس طرح کے متنازع بیان دیتے رہتے ہیں۔