کو- آرڈینیشن کمیٹی فار انڈین مسلمس نے مدھیہ پردیش گورنر کے نام دیے گئے ایک میمورنڈم میں کہا کہ 'ودیشا ضلع کی تحصیل مرواس میں کچھ دنوں قبل زمین مافیاؤں کے آپسی جھگڑے میں سرپنج نمائندہ سنت رام والمیکی کا قتل کر دیا گیا تھا۔ پولیس اور انتظامیہ کی مستعدی کے سبب ملزمین کی جلد ہی گرفتاری ہوئی۔ اس کے لیے ہم پولیس اور انتظامیہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔
جیسا کہ پولیس اور انتظامیہ کو معلوم ہے کہ جس دن قتل ہوا اس دن سے ہی کچھ سیکولر مخالف تنظیموں نے اس قتل کو ہندو - مسلم رنگ دے کر مقامی رہنما رکن اسمبلی اوما کانت شرما کے ساتھ مل کر پولیس اور انتظامیہ کے خلاف ایک مخصوص فرقے کے خلاف نعرے لگائے۔ پولیس کے سامنے کاٹنے مارنے کی دھمکی دیتے رہے اور پولیس پر دباؤ بنایا کہ مسلمانوں کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا معاملہ درج کرے-
وہیں، انتظامیہ کے ذریعہ ملزمین کے مکان کے ساتھ ساتھ دیگر لوگوں کے مکان توڑنے کی کارروائی کی گئی۔ میمورنڈم میں بتایا گیا کہ' ملزم کے ساتھ جو مکان توڑے گئے ان کا کسی بھی طرح کا تعلق ملزمین کے ساتھ نہیں تھا۔ وہاں توڑے گئے مکانوں میں زیادہ تر گھر ایک خاص طبقے کے ہیں۔
ہماری کمیٹی انتظامیہ سے غیرجانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کرتی ہے اور مرواس میں امن بحال کرنے کی امید کرتے ہوئے سیکولرازم مخالف تنظیموں اور رہنماؤں کو وہاں جانے سے روکنے کا مطالبہ بھی کرتی ہے، تاکہ پوری طرح سے امن بحال کیا جا سکے۔