اس دوران مسلم ائمہ نے بالخصوص شادیوں کے دوران غیر شرعی رسم و رواج اور جہیز کی لعنت کو ختم کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ نکاح خواں اور علماء سے توقع کی گئی کہ وہ نہ صرف نکاح کے محفلوں میں بلکہ نکاح کی تقریبات میں غیر شرعی رسم و رواج ختم کرنے کی بابت لوگوں کو ابھاریں گے۔
مجلس میں کہا گیا کہ' دارالحکومت بھوپال عالمی تبلیغی اجتماع اور اپنی دینی، علمی تہذیبی قدروں کی وجہ سے ایک شناخت رکھتا ہے۔ ایسے میں ضروری ہے کہ ہم مثالی مسلم معاشرے کی تشکیل کی کوشش کو تیز کریں'۔
مزید پڑھیں: معروف شاعر نوح عالم اندوری کا انتقال
اس سلسلے میں باہمی مذاکرہ کریں اور لوگوں کو شادی بیاہ میں غیر شرعی رسم و رواج کو ترک کرنے اور شریعت پر عمل کرنے کے لئے راغب کریں۔ امت کو بتایا جائے کہ' نکاح ایک عبادت ہے اور جہیز ایک لعنت۔ اس جہیز کی لعنت ختم کرنے میں لڑکیوں کو اس بات سے آگاہ کیا جائے شادی کی شرعی ذمہ داریاں سمجھیں۔