ریاست مدھیہ پردیش میں 6 سال سے مدارس کو مرکزی اور صوبائی حکومت سے No Govt Assistance for Madrassas in MP گرانٹ نہ ملنے کے سبب مدارس کے اساتذہ کے ساتھ اب طالب علموں کا مستقبل بھی خطرے میں پڑ گیا ہے۔
واضح رہے کہ صوبے میں سرکار سے منظور شدہ 6 ہزار کی تعداد میں مدارس ہے۔ ان میں تعلیم حاصل کرنے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ ایچ آر ڈی منسٹری HRD Ministry صوبے کے 1600مدارس کو سالانہ ہر مدرسے کے حساب سے 72000 روپے کی رقم دی جاتی ہے جس میں مرکز اور ریاستی حکومت کا 60-40 فیصد گرانٹ دینا طے ہے۔ اس میں مرکزی حکومت نے 2016 سے اپنے حصے کا گرانٹ مدارس کو نہیں دیا ہے۔ نتیجتا اسی کو بنیاد بنا کر صوبائی حکومت نے بھی اپنے حصے کی گرانڈ روک رکھی ہے۔ تقریباً 6 سال سے رکی گرانٹ کی وجہ سے ریاست بھر میں مدارس کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
آدھونک مدرسہ کلیان سنگھ Adhunik Madarsa Kalyan Sangh کے ذمہ داران کے مطابق حکومت سے گرانٹ نہ ملنے کے سبب مدرسوں کی حالت خراب ہوگئی ہے۔ جو مدارس کرائے کی عمارت میں چل رہے ہیں اور ان کے لیے کرایہ اور اساتذہ کی تنخواہ دینا مشکل ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
ساتھ ہی مدارس کے دوسرے اخراجات پر بھی اثر پڑا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بڑی تعداد میں مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کی تعلیم پر اثر پڑ رہا ہے۔