ETV Bharat / city

مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کا دو روزہ پروگرام منعقد

مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کے دو روزہ پروگرام میں مجاز اور مضطرت خیرآبادی پر مشہور گلوکار جاوید اختر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کا دو روزہ پروگرام منعقد
مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کا دو روزہ پروگرام منعقد
author img

By

Published : Dec 5, 2019, 6:13 PM IST

مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی اور محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام یاد مجاز ومضطرت خیرآبادی کے عنوان سے دو روزہ پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں ممتاز ادیبوں نے شرکت کی اور مجاز مضطرت خیرآبادی کے عنوان سے پروگرام میں شاعری اور اس کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کا دو روزہ پروگرام منعقد

مضطرت خیرآبادی اور اسرار الحق مجاز کا شمار اردو کے باکمال شعراء میں ہوتا ہے۔ مجاز ترقی پسند تحریک اپنے کلام اور منفرد آہنگ کے سبب اردو ادب میں پہچانے گئے جبکہ مضطرت خیرآبادی کلاسیکل شاعری، ٹھمری، گیت اور بھجن کے حوالے سے پہچانے جاتے ہیں۔

مضطرت خیرآبادی نے گوالیر، بھوپال، اندور اور ٹونک میں جج کی خدمات انجام دیے تھے لیکن ان کی زندگی میں ان کا کلام یکجا ہوکر شائع نہیں ہو سکا۔ مضطرت خیرآبادی کے کلام کو جاوید اختر اور ان کے رفقاء نے پانچ جلدوں میں2000 صفحات میں شائع کیا ہے۔ مضطرت خیرآبادی کے کلام کو یکجا کرنے میں کن مشکلات سے گزرنا پڑا اس تعلق سے جاوید اختر نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصی بات کی۔

مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی اور محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام یاد مجاز ومضطرت خیرآبادی کے عنوان سے دو روزہ پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں ممتاز ادیبوں نے شرکت کی اور مجاز مضطرت خیرآبادی کے عنوان سے پروگرام میں شاعری اور اس کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کا دو روزہ پروگرام منعقد

مضطرت خیرآبادی اور اسرار الحق مجاز کا شمار اردو کے باکمال شعراء میں ہوتا ہے۔ مجاز ترقی پسند تحریک اپنے کلام اور منفرد آہنگ کے سبب اردو ادب میں پہچانے گئے جبکہ مضطرت خیرآبادی کلاسیکل شاعری، ٹھمری، گیت اور بھجن کے حوالے سے پہچانے جاتے ہیں۔

مضطرت خیرآبادی نے گوالیر، بھوپال، اندور اور ٹونک میں جج کی خدمات انجام دیے تھے لیکن ان کی زندگی میں ان کا کلام یکجا ہوکر شائع نہیں ہو سکا۔ مضطرت خیرآبادی کے کلام کو جاوید اختر اور ان کے رفقاء نے پانچ جلدوں میں2000 صفحات میں شائع کیا ہے۔ مضطرت خیرآبادی کے کلام کو یکجا کرنے میں کن مشکلات سے گزرنا پڑا اس تعلق سے جاوید اختر نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصی بات کی۔

Intro:مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کے دو روزہ پروگرام میں مجاز اور مضطرت خیرآبادی پر مشہور گلوکار کار جاوید اختر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا-


Body:ست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی اور محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام یاد مجاز ومضطرت خیرآبادی کے عنوان سے دو روزہ پروگرام کا انعقاد کیا گیا- پروگرام ممتاز ادیبوں نے شرکت کی اور مجاز مضطرت خیرآبادی کے عنوان سے پروگرام میں شاعری اور اس کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے روشنی ڈالی-
مضطرت خیرآبادی اور اسرار الحق مجاز کا شمار اردو کی باکمال شعراء میں ہوتا ہے مجاز ترقی پسند تحریک اپنے کلام اور منفرد آہنگ کے سبب اردو ادب نے پہچانے گئے جبکہ مضطرت خیرآبادی کلاسیکل شاعری, ٹھمری,گیت اور بھجن کے حوالے سے پہچانے جاتے ہیں- مضطرت خیرآبادی لی گوالیار, بھوپال,اندور ٹونک میں جج کی خدمات انجام دیں تھے - لیکن ان کی زندگی میں ان کا کلام یکجا ہوکر شائع نہیں ہو سکا-مضطرت خیرآبادی کے کلام کو جاوید اختر اور ان کے رفقاء نے پانچ جلدوں میں2000 صفات میں شائع کیا ہے -مضطرت خیرآبادی کے کلام کو یکجا کرنے میں کن مشکلات سے گزرنا پڑا اس تعلق سے جاوید اختر نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصی بات کی-

بائٹ -جاوید اختر .......... ممتاز گلوکار


Conclusion:مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کا دو روزہ پروگرام
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.