مسٹر کمل ناتھ نے ایک بیان جاری کرکے کہاکہ اس کام میں پولیس اور انتظامیہ کا تحفظ ایسے لوگوں کو حاصل ہے۔ مسٹر کملناتھ نے کہا کہ تمام واقعات کی ویڈیو اور خبریں مختلف تشہیری ذرائع سے سامنے آئی ہے لیکن افسوس کی بات کہ الیکشن کمیشن نے شکایتوں اور شواہد کے بعد بھی ایسے بوتھوں میں پھر سے پولنگ کرانا مناسب نہیں سمجھا۔ اس طرح کے واقعات کے ثبوت اور شکایتوں کے ساتھ امیدواروں کی طرف سے الیکشن کمیشن کے سامنے پیش بھی کئے گئے، لیکن پھر سے پولنگ نہیں کرائی گئی۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے واقعات پر مجرمانہ معاملات بھی درج نہیں کئے گئے۔
مسٹر کملناتھ نے کہا کہ ان حقائق سے واضح ہے کہ پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے کھل کر مدد کی گئی یا ان کی زبانی رضامندی سے یہ ثابت ہوا ہے۔ اس ریاست کے عوام نے ضمنی انتخابات میں پیسے اور انسانی طاقت کا غلط استعمال دیکھا ہے۔
مسٹر کمل ناتھ نے کہاکہ انہوں نے پہلے بھی کہا کہ پولیس اور انتظامیہ کے حکام کے غیر جانب دارانہ طریقہ انتخابات مکمل کرائیں اور اپنے منصب کے فرائض کو انجام دیں لیکن ایسے پولیس اور انتظامی افسران جنہوں نے اپنی ذمہ داریوں کی ادا ئیگی نہیں کرتے ہوئے الیکشن کو بی جے پی کے حق میں متاثر کیا ہے۔ ان کا دعوی ہے کہ ان تمام واقعات کے ثبوت ان کے پاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو پولیس اور انتظامی افسران سیاسی تحفظ میں اپنے فرائض ادا نہیں کررہے ہیں، وہ یہ جان لیں کہ کوئی بھی سیاسی تحفظ مستقل نہیں ہوتا ہے۔
اس درمیان مرینا سے یو این آئی کے مطابق مرینا میں چمبل ڈویزنل کمشنر کو آج کانگریس کے وفد نے ایک میمورنڈم دیا جس میں کہا گیا کہ تین نومبر کو مرینا ضلع کے جورا اسمبلی حلقہ میں ضمنی انتخابات کے دن تقریباً 15بوتھوں پر بی جے پی کے امیدواروں کے یکطرفہ پولنگ کرائی اور پولنگ کے لئے بنائے گئے بوتھوں اور فائرنگ کی گئی۔اسی طرح بھنڈ ضلع کی مہگاوں اسمبلی حلقہ میں بوتھوں پر قبضہ کرکے پولنگ کرائی گئی۔اس صورتحال کے پیش نظر کانگریس پارٹی کی طرف سے پھر سے پولنگ کی مانگ کی گئی ہے۔لیڈروں نے انتظامیہ سے دس نومبر کو ووٹوں کو گنتی غیرجانبدارانہ طورپر مکمل کرانے کی درخواست کی ہے۔ اس موقع پر سابق وزیر جیتو پٹوار اورسابق وزیر لاکھن سنگھ سمیت کئی کانگریس کے لیڈر موجود تھے۔