ریاست کا تجارتی دارالحکومت کہا جانے والا اندور شہر اب کورونا کا مرکز بن گیا ہے۔ چار ہزار سے زیادہ متاثر مریض اور 180 سے زیادہ اموات اندور میں درج کی جا چکی ہیں۔ 65 دن کے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد ابھی بھی لوگوں میں کورونا وائرس کا خوف ہے۔ وہیں کچھ ایسے افراد بھی ہیں جو جھاڑ پھونک کے نام پر لوگوں کا کورونا وائرس سے بچنے کے لیے علاج بھی کر رہے ہیں۔
اندور پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ ایک شخص کربلا میدان میں بیٹھ کر لوگوں کا جھاڑ پھونک کے ذریعے علاج کر رہا ہے جس میں سماجی فاصلے کا بھی خیال نہیں رکھا جا رہا ہے۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر منا بابا ولد غلام محمد (70) کو گرفتار کر لیا۔ اس تعلق سے تھانہ جونی اندور انچارج بھارت سنگھ ٹھاکر نے بتایا کہ ہمیں اطلاع ملی تھی کربلامیدان میں ایک شخص جھاڑ پھونک کے ذریعے لوگوں کا علاج کر رہا ہے اور سماجی فاصلے کا بھی خیال نہیں رکھا جا رہا ہے۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر منا بابا ولد غلام محمد عمر کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے متعدد دفعات کے تحت معاملہ درج کرلیا ہے اور تفتیش شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ شہر اندور میں کورونا وائرس سے متاثر سب سے زیادہ مریض سامنے آئے تھے اور اموات بھی سب سے زیادہ درج کی جا چکی ہیں۔ پولیس نے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد ماسک لازمی کر دیا تھا اور سماجی فاصلے کا اگر کوئی احتیاط نہیں کرتا ہے تو اس پر جرمانہ بھی ہے۔