پولیس سپرنٹنڈنٹ شیلندر سنگھ چوہان نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا سبزی منڈی برانچ کھرگون کے ڈپٹی منیجر دیپک تیواری کی شکایت پر دھوکہ دہی کا ایک مقدمہ درج کرکے معاملے کی جانچ شروع کردی گئی ہے اور تقریباً ساڑھے تین لاکھ روپے ہولڈ کرکے ری کوری بھی کرلئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 8 اکتوبر کو نامعلوم افراد نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی چیف منیجر نیہا چگولی کے واٹس ایپ پر سچن یادو کی فرم نماڑ موٹرز کے لیٹر پیڈ پر تین خطوط موصول ہوئے تھے جس میں 20 لاکھ روپے اس کے کھاتے سے 3 دیگر کھاتے میں منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
اس کے بعد اس شخص نے سچن یادو کو فون کیا اور چیف منیجر محترمہ چگولی کو فون کرکے واٹس ایپ پر بھیجے گئے تین خطوط کے حوالہ سے رقم منتقل کرنے کی ہدایت دی، جس پر اس نے پیش کئے گئے تینوں اکاؤنٹس میں سچن یادو کی فرم کے اکاؤنٹ سے 20 لاکھ روپے ٹرانسفر بھی کروا دیئے۔ اس دوران انہوں نے سچن یادو کی فرم کا رجسٹرڈ موبائل نمبر چیک نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: معذوروں کے لیے مشعل راہ
اس کے بعد سچن یادو کی فرم کے ملازم نے موبائل پر میسج میں مذکورہ ٹرانزکشن دیکھنے کے بعد معاملے کی تفتیش شروع کردی اور بینک اور سچن یادو کو مطلع کیا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ پولیس کو اس کیس کے بارے میں تقریباً تین گھنٹوں کے بعد معاملےکی اطلاع ملی، لیکن تب تک ملزم نے منتقل کیے گئے 20 لاکھ روپے کی رقم میں سے ڈھائی لاکھ روپے کی رقم پے ٹی ایم کے ذریعے مختلف کھاتوں میں منتقل کردی تھی۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ معاملے کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہیں۔