ETV Bharat / city

سابق وزیراعلی کمل ناتھ کا بی جے پی کو چیلنج - سرمایہ کاری کے وعدے

مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلی کمل ناتھ نے آج ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ بی جے پی خود 15 برسوں کا حساب نہیں دے رہی ہے اور ہم سے 15 ماہ کا حساب مانگ رہی ہے۔

Former Chief Minister Kamal Nath challenges BJP
سابق وزیر اعلی کمل ناتھ کا بی جے پی کو چیلنج
author img

By

Published : Sep 21, 2020, 3:39 PM IST

مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر کمل ناتھ نے ریاست میں ہونے والے اسمبلی ضمنی انتخابات پر کہا کہ ریاست کے نوجوانوں کا مستقبل انہیں انتخابات سے طے ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضمنی انتخابات یہ طے کریں گے کہ سیاست کس پارٹی کی چلے گی اور اس کے باعث نوجوانوں کا مستقبل کیا ہوگا۔

ویڈیو

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے پندرہ ماہ کی حکومت میں اپنی پالیسیز کا تعارف پیش کیا۔ انہیں اس کے لیے کسی بی جے پی کے رہنما کا سرٹیفیکیٹ نہیں چاہیے بلکہ عوام اس کی گواہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ہنگامہ کرنے کے الزام میں راجیہ سبھا کے آٹھ اراکین معطل

سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی ان سے 15 ماہ کا حساب مانگ رہی ہے۔ پہلے وہ پندرہ سالوں کا حساب دے۔ انہوں نے بی جے پی حکومت کے دورِ اقتدار میں منعقدہ 'انویسٹر میٹ' پر نشانہ لگایا اور کہا کہ کتنے انویسٹرز میٹنگز ہوئیں۔ لاکھوں کروڑوں کی سرمایہ کاری کے وعدے کیے گئے لیکن سرمایہ کاری نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری لانے کے لیے اعتماد کی فضا پیدا کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ریاست کے 26 لاکھ کسانوں کا قرض معاف کیا لیکن بی جے پی اس کے تعلق سے جھوٹے بیان دیکر ریاست کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو اب چلنے والا نہیں ہے۔

انہوں نے بی جے پی کے رہنماؤں کو کہا کہ آمنے سامنے بٹھایا جائے تب وہ انہیں 26 لاکھ کسانوں کے نام، ان کے گاؤں کا نام، معاف کی گئی رقم کا ریکارڈ دستیاب کرانے کو تیار ہیں۔

مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر کمل ناتھ نے ریاست میں ہونے والے اسمبلی ضمنی انتخابات پر کہا کہ ریاست کے نوجوانوں کا مستقبل انہیں انتخابات سے طے ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضمنی انتخابات یہ طے کریں گے کہ سیاست کس پارٹی کی چلے گی اور اس کے باعث نوجوانوں کا مستقبل کیا ہوگا۔

ویڈیو

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے پندرہ ماہ کی حکومت میں اپنی پالیسیز کا تعارف پیش کیا۔ انہیں اس کے لیے کسی بی جے پی کے رہنما کا سرٹیفیکیٹ نہیں چاہیے بلکہ عوام اس کی گواہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ہنگامہ کرنے کے الزام میں راجیہ سبھا کے آٹھ اراکین معطل

سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی ان سے 15 ماہ کا حساب مانگ رہی ہے۔ پہلے وہ پندرہ سالوں کا حساب دے۔ انہوں نے بی جے پی حکومت کے دورِ اقتدار میں منعقدہ 'انویسٹر میٹ' پر نشانہ لگایا اور کہا کہ کتنے انویسٹرز میٹنگز ہوئیں۔ لاکھوں کروڑوں کی سرمایہ کاری کے وعدے کیے گئے لیکن سرمایہ کاری نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری لانے کے لیے اعتماد کی فضا پیدا کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ریاست کے 26 لاکھ کسانوں کا قرض معاف کیا لیکن بی جے پی اس کے تعلق سے جھوٹے بیان دیکر ریاست کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو اب چلنے والا نہیں ہے۔

انہوں نے بی جے پی کے رہنماؤں کو کہا کہ آمنے سامنے بٹھایا جائے تب وہ انہیں 26 لاکھ کسانوں کے نام، ان کے گاؤں کا نام، معاف کی گئی رقم کا ریکارڈ دستیاب کرانے کو تیار ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.