مدھیہ پردیش کے بھروانی میں لو جہاد کے متعلق اُس وقت پہلا کیس درج کیا گیا جب ایک خاتون نے ایک مرد کے خلاف جسمانی زیادتی کرنے اور شادی کے بہانے اسلام قبول کرنے پر مجبور کرنے کی شکایت کی۔
اطلاعات کے مطابق اس شخص نے اپنی شناخت پوشیدہ رکھی تھی اور اسکے چار سال سے شکایت کنندہ خاتون کے ساتھ تعلقات تھے۔ اس دوران وہ جلد شادی کرنے کے وعدے پر اس خاتون کا جسمانی استحصال کرتا تھا۔
تھانہ انچارج راجیش یادو نے بتایا کہ جب متاثرہ خاتون کو ملزم کے مذہب کا پتہ چلا تو اس نے رشتہ ختم کرنے کی کوشش کی۔ تاہم اس شخص نے خاتون کے ساتھ تعلقات کو عام کرنے کی دھمکی دی۔
جب خاتون نے یہ بات اپنے والدین کو بتائی تو انہوں نے ’’لو جہاد‘‘ قانون کے تحت پولیس میں شکایت درج کی۔
ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس نے سہیل اور سَنی منصوری کو گرفتار کر لیا ہے۔