عالمی وبا کورونا وائرس کے تعلق سے مسلسل نئے نئے تجربات سامنے آرہے ہیں اس وبا کے پیش نظراب یہ بات کہی جا رہی ہے کہ محض کوئی متاثرہ کسی دوسرے کو چھو لے تو یہ وبا بآسانی اسے بھی لگ سکتی ہے۔
اس وبا سے بچنے کے لیے سماجی دوری بنانے کے ساتھ ساتھ مسلسل ہاتھوں کو دھوتے رہنے کی بھی خاص تاکید کی جا رہی ہے۔
اس وبا کے تحت بہت سارے سائنس داں اپنے طریق سے اس کا حل ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے ہیں، ریاست مدھیہ پردیش کے شہر بھنڈ پولیس ڈیپارٹمنٹ میں تعینات ڈسٹرکٹ سائنسی آفیسر اور اسپیشل ڈاکٹر اجے سونی کے ذریعہ کھانے کی اشیاء سے جراثیم کشی کے لئے ایک الٹرا وایلیٹ ڈس انفیکشن ٹرنک تیار کیا ہے، جس میں کھانے پینے سے پہلے اشیاء کو 10 منٹ کے لیے رکھ کر ڈس انفیکٹیڈکیا جا سکتاہے۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر اجے سونی نے بھنڈ ایس پی ناگیندر سنگھ کی درخواست پر اس باکس کے تعلق سےکام کرنا شروع کیا، ڈاکٹر سونی نے یووی ٹرنک استعمال کرتے ہوئے اس میں یووی لائٹ لگا ئی جسے اڈاپٹر کے ذریعے بجلی دی جاتی ہے۔ اس یووی ٹرنک کو تیار کرنے میں صرف ڈھائی ہزار روپے کی لاگت آئی ہے۔
اس باکس میں الٹرا وائلیٹ شعاعوں کی مدد سے کھانے پینے کی اشیا سے جراثیم کشی کی جا رہی ہے۔ کھانے پینے کی اشیا کو اس باکس میں صرف 10 منٹ رکھنے کے بعد استعمال کیا جاسکتا ہے۔
محض 10 منٹ میں اس میں رکھی اشیاء سے الٹرا وایلیٹ شعاعوں کی مدد سے مکمل طور پر جراثیم کی صفائی ہو جاتی ہے۔
اس باکس میں پھل، سبزیاں، موبائل فون، چارجر ریموٹ، ویلٹ، فوڈ پیکٹ، چپس، بسکٹ کو بھی سینیٹائز کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ الٹرا وایلیٹ کرنیں انسانوں کے لئے مہلک ہیں، لہذا ان سے پرہیز کیا جانا چاہئے۔ ڈاکٹر سونی نے کہا کہ یووی شعاعوں سے کینسر جیسی بیماری کا خطرہ بھی ہوتا ہے، اسے احتیاط کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہئے۔
پولیس اہلکاروں کے استعمال کے لئے اسےپولیس لائن میں رکھا گیا ہے۔ اس کو بنانے والے ڈاکٹر اجے سونی کا کہنا ہے کہ مدھیہ پردیش کے بھنڈ میں یہ پہلا پروٹو ٹائپ تیار کیا گیا ہے، اس سے قبل آئی آئی ٹی نے بھی ایسی مشین بنائی تھی لیکن ہمارا پروٹو ٹائپ ان سے بہتر ہے۔