ETV Bharat / city

مدھیہ پردیش: کانگریس کی ضمنی انتخابات کی تیاریاں شروع

author img

By

Published : May 6, 2020, 12:31 PM IST

کانگریس نے ریاست مدھیہ پردیش کی 24 اسمبلی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کی تیاریوں کا آغاز کردیا ہے، سابق وزیراعلی کمل ناتھ نے بھی کچھ دن پہلے اس کا اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ضمنی انتخاب کے بعد کانگریس دوبارہ اقتدار میں آئے گی۔

مدھیہ پردیش: کانگریس کی ضمنی انتخابات کی تیاریاں شروع
مدھیہ پردیش: کانگریس کی ضمنی انتخابات کی تیاریاں شروع

کانگریس کی توجہ ان 6 سابق ممبران اسمبلی پر بھی ہے، جنہیں کمل ناتھ حکومت میں وزیر کا عہدہ دیا گیا تھا۔

وہیں بی جے پی کی جانب سے جیوتی رادتیہ سندھیا کے حامی سابق 22 اراکین اسمبلی کو ضمنی انتخابات میں ٹکٹ ملنا طے ہے، لیکن ان امیدواروں کے سامنے کانگریس کا امیداور کون ہوگا یہ بڑا سوال ہے، ایسے میں کانگریس ابھی سے ایک قد آور رہنماؤں کی تلاش میں جٹ گئی ہے۔

امرتی دیوی
امرتی دیوی

24 اسمبلی نشستوں میں سے زیادہ نشستیں چمبل زون کی ہیں، جیوتی رادتیا سندھیا کے پارٹی چھوڑنے کے بعد کانگریس اس علاقے میں کمزور ہو گئی ہے، لیکن سوال یہ ہے کانگریس سندھیا کے حامی سابق اراکین اسمبلی کے خلاف کسے اپنا امیداور بنائے گی، تاکہ جیت حاصل ہو سکے، ای ٹی وی بھارت کچھ ایسے چہرے بتانے جارہا ہے جنہیں کانگریس پارٹی ضمنی انتخابات میں اپنا امیدوار بنا سکتی ہے۔

پردھومن سنگھ
پردھومن سنگھ

ضمنی انتخابات کے لیے کانگریس نے اندر ہی اندر امیدواروں کی تلاش تیز کر دی ہے، پارٹی کا سب سے زیادہ فوکس ان سابق اراکین اسمبلی کے خلاف رہے گا جنہیں کمل ناتھ حکومت میں وزارت سے نوازا گیا تھا۔

باوجود اس کے کہ انہوں نے بغاوت کی، ایسے میں کانگریس ان سبھی وزراء کے خلاف ایک قد آور چہرہ اتارنے کی تیاری میں ہے، حالانکہ ایسا مانا جا رہا ہے کہ گوالیار اور چمبل میں بھی کانگریس کا زور رہے گا۔

گووند سنگھ راجپوت
گووند سنگھ راجپوت

بی جے پی میں شامل ہوئے سابق وزیر پردومن سنگھ گوالیار اسمبلی حلقے سے انتخابی میدان میں اتریں گے، کانگریس کی جانب سے کوئی مضبوط چہرہ تومر کے خلاف لانے کی کوشش جا رہی ہے تاکہ وہ اس نشست پر کامیابی حاصل کر لیں، کہا جا رہا ہے کہ مقامی رہنما سنیل شرما کانگریس کی جانب سے امیدوار ہو سکتے ہیں اس کے علاوہ سنت کرپال سنگھ بھی ہیں جو چھتری سماج سے تعلق رکھتے ہیں، وہیں تیسرے ممکنہ امیدوار کمل ناتھ اور دگوجئے سنگھ کے حامی اشوک سنگھ ہو سکتے ہیں۔

مہیدر سنگھ سسودیا
مہیدر سنگھ سسودیا

ڈبرا اسمبلی حلقہ سے مسلسل تیسری مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئی امرتی دیوی جو بی جے پی کی جانب سے ضمنی انتخابات میں امیداور ہوں گی، کانگریس یہاں بھی ایک بڑے چہرے کی تلاش میں ہے، جب تک امرتی دیوی کانگریس میں رہیں تب تک کانگریس یہاں بہت مضبوط تھی، لیکن امرتی کا ثانی تلاش کرنا کانگریس کے لیے ایک چیلنج ہے، سنہ 2013 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے یہاں بڑے فرق سے جیت درج کی تھی، لیکن ضمنی انتخابات میں حالات بدل گئے ہیں، یہاں سابق رکن اسمبلی پھول سنگھ بریا کو امرتی دیوی کے خلاف کانگریس اپنا امیدوار بنا سکتی ہے۔

https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/7072000_thumbllllll_0605newsroom_1588741318_108.jpg
پربھو رام چودھری

سابق وزیر مہیندر سنگھ سسودیا گونا ضلع کی بموری اسمبلی حلقے سے بی جے پیکے امیدوار ہوں گے، لیکن اس کے برعکس کانگریس کو اب یہاں تشویش ہونے لگی ہے کہ سسودیا کے خلاف کس امیدوار کو اتارا جائے، فی الحال اس سیٹ پر کانگریس کا کوئی چہرہ سامنے نہیں آیا ہے۔

حال ہی میں شیوراج حکومت کی کابینہ میں شامل ہوئے تلسی رام سلاوٹ کے خلاف کانگریس ایک قد آور رہنما میدان میں اتارنا چاہتی ہے، سلاوٹ کا شمار جیوتی رادتیہا سندھیا کے سب سے خاص لوگوں میں ہوتا ہے، اور اسی لیے کانگریس ان کے خلاف کسی ایسے بڑے چہرے کی تلاش میں ہے جو یہاں جیت کو یقینی بنا سکے، اس کے لیے پارٹی نے جیتو پٹواری کو ذمہ داری سونپی ہے۔

تلسی رام سلاوٹ
تلسی رام سلاوٹ

گوند سنگھ راجپوت کو بھی شیو راج حکومت میں وزیر کا عہدہ سونپا گیا ہے۔ ساگر ضلع کے سرکھی اسمبلی حلقے سے گووند سنگھ بی جے پی کے امیدوار ہوں گے، فی الحال کانگریس کو گووند کے خلاف کوئی مضبوط چہرہ نظر نہیں آرہا ہے پارٹی نے یہاں سابق وزیر بجیندر سنگھ اور ہرش یادو کو اس کی ذمہ داری سونپی ہے، حالانکہ کمل ناتھ کے قریبی مانے جانے والے سابق رکن اسمبلی ارونودے چوبے کو کانگریس کے کچھ رہنماؤں نے ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سابق وزیر پربھو چودھری کے خلاف کانگریس کسی مضبوط امیدوار کی تلاش میں یہ رائے سین ضلع کے سانچی اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر تین بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں، جبکہ اب یہ ضمنی انتخابات میں بی جے پی امیداور ہوں گے، مانا جا رہا ہے کہ کانگریس اس نشست پر کسی نوجوان کو اپنا امیدوار بنا سکتی ہے، اس سیٹ کی ذمہ داری کانگریس نے سابق وزیر عارف عقیل کو دی ہے۔

اس کے علاوہ کانگریس نے دیگر تمام باغی سابق ایم ایل اے کے خلاف بھی امیدواروں پر تبادلہ خیال کرنا شروع کردیا ہے، چونکہ ان تمام اراکین اسمبلی کو بی جے پی سے ٹکٹ ملنا یقینی ہے، بہت سے ایسے ایم ایل اے ہیں جو مسلسل دو یا تین بار سے کانگریس پارٹی میں جیت حاصل کرتے آئے ہیں۔

لیکن اب صورتحال بالکل بدل گئی ہے، کانگریس گوالیار چمبل زون کی 16 نشستوں پرسندھیا کے تمام سابق اراکین اسمبلی کے سامنے مضبوط چہرہ تلاش کررہی ہے، تاکہ مقابلہ چیلنجوں سے بھرا ہو۔

کانگریس کی توجہ ان 6 سابق ممبران اسمبلی پر بھی ہے، جنہیں کمل ناتھ حکومت میں وزیر کا عہدہ دیا گیا تھا۔

وہیں بی جے پی کی جانب سے جیوتی رادتیہ سندھیا کے حامی سابق 22 اراکین اسمبلی کو ضمنی انتخابات میں ٹکٹ ملنا طے ہے، لیکن ان امیدواروں کے سامنے کانگریس کا امیداور کون ہوگا یہ بڑا سوال ہے، ایسے میں کانگریس ابھی سے ایک قد آور رہنماؤں کی تلاش میں جٹ گئی ہے۔

امرتی دیوی
امرتی دیوی

24 اسمبلی نشستوں میں سے زیادہ نشستیں چمبل زون کی ہیں، جیوتی رادتیا سندھیا کے پارٹی چھوڑنے کے بعد کانگریس اس علاقے میں کمزور ہو گئی ہے، لیکن سوال یہ ہے کانگریس سندھیا کے حامی سابق اراکین اسمبلی کے خلاف کسے اپنا امیداور بنائے گی، تاکہ جیت حاصل ہو سکے، ای ٹی وی بھارت کچھ ایسے چہرے بتانے جارہا ہے جنہیں کانگریس پارٹی ضمنی انتخابات میں اپنا امیدوار بنا سکتی ہے۔

پردھومن سنگھ
پردھومن سنگھ

ضمنی انتخابات کے لیے کانگریس نے اندر ہی اندر امیدواروں کی تلاش تیز کر دی ہے، پارٹی کا سب سے زیادہ فوکس ان سابق اراکین اسمبلی کے خلاف رہے گا جنہیں کمل ناتھ حکومت میں وزارت سے نوازا گیا تھا۔

باوجود اس کے کہ انہوں نے بغاوت کی، ایسے میں کانگریس ان سبھی وزراء کے خلاف ایک قد آور چہرہ اتارنے کی تیاری میں ہے، حالانکہ ایسا مانا جا رہا ہے کہ گوالیار اور چمبل میں بھی کانگریس کا زور رہے گا۔

گووند سنگھ راجپوت
گووند سنگھ راجپوت

بی جے پی میں شامل ہوئے سابق وزیر پردومن سنگھ گوالیار اسمبلی حلقے سے انتخابی میدان میں اتریں گے، کانگریس کی جانب سے کوئی مضبوط چہرہ تومر کے خلاف لانے کی کوشش جا رہی ہے تاکہ وہ اس نشست پر کامیابی حاصل کر لیں، کہا جا رہا ہے کہ مقامی رہنما سنیل شرما کانگریس کی جانب سے امیدوار ہو سکتے ہیں اس کے علاوہ سنت کرپال سنگھ بھی ہیں جو چھتری سماج سے تعلق رکھتے ہیں، وہیں تیسرے ممکنہ امیدوار کمل ناتھ اور دگوجئے سنگھ کے حامی اشوک سنگھ ہو سکتے ہیں۔

مہیدر سنگھ سسودیا
مہیدر سنگھ سسودیا

ڈبرا اسمبلی حلقہ سے مسلسل تیسری مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئی امرتی دیوی جو بی جے پی کی جانب سے ضمنی انتخابات میں امیداور ہوں گی، کانگریس یہاں بھی ایک بڑے چہرے کی تلاش میں ہے، جب تک امرتی دیوی کانگریس میں رہیں تب تک کانگریس یہاں بہت مضبوط تھی، لیکن امرتی کا ثانی تلاش کرنا کانگریس کے لیے ایک چیلنج ہے، سنہ 2013 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے یہاں بڑے فرق سے جیت درج کی تھی، لیکن ضمنی انتخابات میں حالات بدل گئے ہیں، یہاں سابق رکن اسمبلی پھول سنگھ بریا کو امرتی دیوی کے خلاف کانگریس اپنا امیدوار بنا سکتی ہے۔

https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/7072000_thumbllllll_0605newsroom_1588741318_108.jpg
پربھو رام چودھری

سابق وزیر مہیندر سنگھ سسودیا گونا ضلع کی بموری اسمبلی حلقے سے بی جے پیکے امیدوار ہوں گے، لیکن اس کے برعکس کانگریس کو اب یہاں تشویش ہونے لگی ہے کہ سسودیا کے خلاف کس امیدوار کو اتارا جائے، فی الحال اس سیٹ پر کانگریس کا کوئی چہرہ سامنے نہیں آیا ہے۔

حال ہی میں شیوراج حکومت کی کابینہ میں شامل ہوئے تلسی رام سلاوٹ کے خلاف کانگریس ایک قد آور رہنما میدان میں اتارنا چاہتی ہے، سلاوٹ کا شمار جیوتی رادتیہا سندھیا کے سب سے خاص لوگوں میں ہوتا ہے، اور اسی لیے کانگریس ان کے خلاف کسی ایسے بڑے چہرے کی تلاش میں ہے جو یہاں جیت کو یقینی بنا سکے، اس کے لیے پارٹی نے جیتو پٹواری کو ذمہ داری سونپی ہے۔

تلسی رام سلاوٹ
تلسی رام سلاوٹ

گوند سنگھ راجپوت کو بھی شیو راج حکومت میں وزیر کا عہدہ سونپا گیا ہے۔ ساگر ضلع کے سرکھی اسمبلی حلقے سے گووند سنگھ بی جے پی کے امیدوار ہوں گے، فی الحال کانگریس کو گووند کے خلاف کوئی مضبوط چہرہ نظر نہیں آرہا ہے پارٹی نے یہاں سابق وزیر بجیندر سنگھ اور ہرش یادو کو اس کی ذمہ داری سونپی ہے، حالانکہ کمل ناتھ کے قریبی مانے جانے والے سابق رکن اسمبلی ارونودے چوبے کو کانگریس کے کچھ رہنماؤں نے ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سابق وزیر پربھو چودھری کے خلاف کانگریس کسی مضبوط امیدوار کی تلاش میں یہ رائے سین ضلع کے سانچی اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر تین بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں، جبکہ اب یہ ضمنی انتخابات میں بی جے پی امیداور ہوں گے، مانا جا رہا ہے کہ کانگریس اس نشست پر کسی نوجوان کو اپنا امیدوار بنا سکتی ہے، اس سیٹ کی ذمہ داری کانگریس نے سابق وزیر عارف عقیل کو دی ہے۔

اس کے علاوہ کانگریس نے دیگر تمام باغی سابق ایم ایل اے کے خلاف بھی امیدواروں پر تبادلہ خیال کرنا شروع کردیا ہے، چونکہ ان تمام اراکین اسمبلی کو بی جے پی سے ٹکٹ ملنا یقینی ہے، بہت سے ایسے ایم ایل اے ہیں جو مسلسل دو یا تین بار سے کانگریس پارٹی میں جیت حاصل کرتے آئے ہیں۔

لیکن اب صورتحال بالکل بدل گئی ہے، کانگریس گوالیار چمبل زون کی 16 نشستوں پرسندھیا کے تمام سابق اراکین اسمبلی کے سامنے مضبوط چہرہ تلاش کررہی ہے، تاکہ مقابلہ چیلنجوں سے بھرا ہو۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.