ریاست مدھیہ پردیش میں آج 28 نسشتوں پر ضمنی انتخابات جاری ہے، اس دوران ریاست کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے دوپہر میں اپنا بیان جاری کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے ووٹ کا استعمال ضرور کریں، کیونکہ وہ عوام جو اپنے ووٹوں کا استعمال کرتے ہیں تو اس کے ذریعہ وہ لوگ جمہوریت کو مضبوط کرتے ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ایسے پارٹی کا انتخاب کریں جو ان کی ضرورتوں کو پورا کرتی ہو، ایسی حکومت اقتدار میں آنی چاہیے جو عوام کا بھلا سوچتی ہوں اور عوام کے لیے فلاحی اسکیمیں بناتی ہو اور پھر اس کا فائدہ بھی پہنچاتی ہو۔
شیوراج سنگھ چوہان نے خاص طور سے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ یہ انتخابات ریاست کے لیے بہت ضروری ہے، اس لیے وہ اور سبھی لوگ اپنے امیدوار کو ووٹ دے کر کامیاب ضرور بنائے تاکہ ریاست مدھیہ پردیش میں ایک اچھی حکومت تشکیل دی جاسکے۔
اہم بات یہ ہے کہ جیوتی رادتیہ سندھیا نے سنہ 2002 میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ 18 سال کے بعد اسی برس مارچ میں انہوں نے کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی، سندھیا کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد کانگریس کے 22 ایم ایل اے مستعفی ہوگئے اور بی جے پی میں شامل ہوگئے، جن میں سے بیشتر جیوتی رادتیہ سندھیا کے حمایتی ہیں۔
ان ارکان اسمبلی کے استعفے کے ساتھ ہی مدھیہ پردیش کی اس وقت کی کانگریس حکومت کو اقلیت میں تبدیل ہوگئی تھی اور کمل ناتھ کو 20 مارچ کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفی دینا پڑا تھا۔ تین دن بعد 23 مارچ کو شیوراج سنگھ چوہان کی سربراہی میں بی جے پی کی حکومت تشکیل دی گئی۔