اس موقع پر عارف مسعود نے کہا کہ' جس طرح سے پرینکا گاندھی کے ساتھ بدسلوکی کی گئی ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں'۔
انہوں نے کہاکہ' پرینکا گاندھی ایک خاتون رہنما ہے اور وہ آئین کی تحفظ کے لیے جاری جدوجہد میں شامل ہیں اس لیے ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔ اگر ایک نیشنل رہنما کے ساتھ اس طرح کے واقعات پیش آئے تو آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ریاست میں عام عوام کے ساتھ کیسا برتاؤ ہورہا ہوگا، اس کا اندازہ بھی نہیں لگا سکتے'۔
اس سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کے باوجود لوگوں کو شہریت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کو طویل مدت تک جاری رکھنے کا عندیہ ظاہر کیا۔