ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے مرکزی حلقے کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ پورا ملک ان لاک سے گزر رہا ہے۔ وہیں دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی کی صوبائی حکومت نے کورونا کو سیاسی ہتھیار بنا لیا ہے۔ ''
انہوں نے کہا کہ 'راکھی اور عیدالاضحیٰ کے موقع پر 25 جولائی سے لاک ڈاؤن لگایا جا رہا ہے جو کسی بھی طرح سے صحیح نہیں ہے۔ یہ سچ ہے کہ کورونا وبا سے سب کا بچاؤ ہونا چاہیے لیکن یہ حکومت کی غلط بات ہے کہ وہ وبا کا ڈر بتا کر سماج کو ڈرانے کا کام کر رہی ہے اور لوگوں کو تہوار منانے سے روکا جا رہا ہے۔ اگر سرکار کی منشا صاف ہوتی تو وہ لاک ڈاؤن کے پہلے مذہبی رہنماؤں اور عوامی رہنماؤں سے اس معاملے پر بات کر سکتی تھی۔''
عارف مسعود نے کہا ہے کہ ''اس سے نہ صرف تمام مذہب کے لوگ اپنا تہوار نہیں منا پائیں گے بلکہ چھوٹے تاجروں کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا ۔ کیوں کہ انہوں نے تہواروں کے مدنظر اپنی دکانوں میں مال بھرا تھا جو کہ دھرا کا دھرا رہ جائے گا۔ پہلے بھی عید کے موقع پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے تاجروں کو بڑا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔'
عارف مسعود نے کہا کہ 'اگر حکومت اپنا لاک ڈاؤن کا فیصلہ واپس نہیں لیتی ہے تو ہم اپنے گھروں پر کالے جھنڈے لہرا کر اس کی مخالفت کریں گے۔'