مدھیہ پردیش کے ضلع مورینا میں زہریلی شراب کی وجہ سے 24 لوگوں کی موت اور چار افراد کی بینائی چلی جانے کے معاملے میں ضلع انتظامیہ سخت کارروائی کی ہے ۔انتظامیہ نے آج مورینا کے چھیرا مانیور گاؤں میں غیر قانونی شراب بنانے کے ملزم کے دو مکان منہدم کر دیے۔
ایس ڈی ایم نیرج شرما اور ایس ڈی او پی ایس بی ایس رگھوونشی کی سربراہی میں ان کی ٹیم چھیرا گاؤں پہنچی، جہاں انہوں نے شراب مافیا مکیش کرار ولد بھوگی رام کرار کے دو گھروں کو بلڈوزر سے منہدم کرا دیا۔ انتظامیہ کے مطابق شراب مافیا نے یہ دونوں مکانات غیر قانونی طور سے بنائے تھے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ملزم نے غیر قانونی رقوم سے غیر قانونی تعمیرات کئے تھے اور وہ یہیں سے جعلی و زہریلی شراب بنا کر لوگوں کو فروخت کر رہا تھا، جس کے نتیجے میں گاؤں اور اطراف میں 24 افراد بے اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
پولیس نے اس ضمن میں اب تک 7 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ اس کے علاوہ مفرور ملزمین کی گرفتاری کے لیے 10-10 ہزار روپے انعام کا اعلان بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل زہریلی شراب پینے کی وجہ سے اب تک 24 افراد کی موت ہوچکی ہے جبکہ 4 افراد اپنی بینائی سے محروم ہوگئے ہیں۔ متاثرین کا گوالیار اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔
مذکورہ معاملے میں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ چھیرا مانیور گاؤں سے تعلق رکھنے والے 3 افراد پپو پنڈت، رام بیر اور گیرج اپنے گھر پر ہی غیر قانونی دیسی شراب بنانے کا کام گذشتہ دو برسوں سے کر رہے ہیں۔ یہ لوگ اوپی کیمیکل ملا کر شراب بنا کر کم قیمت میں فروخت کرتے تھے۔
مقامی باشندوں کے مطابق یہ سبھی 50 روپے تک کا ایک کواٹر فروخت کرتے تھے، یہ کواٹر بازار کے شراب خانوں میں 120 روپے کا ملتا تھا۔ اسی لیے سستی شراب کی لالچ میں مقامی لوگ یہیں سے شراب خریدا کرتے تھے۔