ریاست بہار کے ضلع بھاگلپور میں بھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے روز اول سے ہی جاری ہیں لیکن اب دہلی کے شاہین باغ کی خواتین سے تحریک پاکر یہاں کی خواتین نے بھی حکومت کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔
ہزاروں کی تعداد میں دھرنے پر بیٹھی ان خواتین کا کہنا ہے کہ بات ملک کے آئین کی ہے، ہندو مسلم اتحاد برقرار رکھنے کی ہے، لہذا ان کا گھروں میں بیٹھے رہنا قطعی مناسب نہیں تھا اس لیے وہ ہر جگہ احتجاج کی صدا بلند کرنے، عوام کے حقوق کی حفاظت کے لیے اور حکومت کی اس سازش کو ناکام بنانے کے لیے میدان میں اتری ہیں۔
خواتین کا مزید کہنا ہے کہ' حکومت کو عوام کی بات سننی پڑے گی۔
اس موقع پر ڈاکٹر سُجاتا چودھری( گاندھی وادی مصنفہ) کا کہنا ہے کہ 'دھرنے کے آغاز میں عورتوں کی تعداد کم تھی، لیکن 'لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا' کے مصداق اب عورتوں کی تعداد ہزاروں میں پہنچ چکی ہے۔ ان کا یہ دھرنا صبح دس بجے سے رات دس بجے تک چلتا ہے۔