ETV Bharat / city

سی اے اے کے خلاف اختجاج: لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا

سرد ترین راتوں میں بھاگلپورکے کبیر پور کی خواتین، معصوم بچوں اور بوڑھی ماؤں سمیت مسلسل دھرنے پر بیٹھی ہیں، ان کا یہ دھرنا گزشتہ ایک ہفتے سےجاری ہے اور یہ خواتین پرعزم ہیں کہ جب تک حکومت شہریت ترمیمی قانون واپس نہیں لیتی اس وقت تک ان کا احتجاج جاری رہے گا۔

author img

By

Published : Jan 24, 2020, 9:51 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 7:20 AM IST

bhaglpur_bagh
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا :گاندھی وادی مصنفہ

ریاست بہار کے ضلع بھاگلپور میں بھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے روز اول سے ہی جاری ہیں لیکن اب دہلی کے شاہین باغ کی خواتین سے تحریک پاکر یہاں کی خواتین نے بھی حکومت کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔

لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا :گاندھی وادی مصنفہ

ہزاروں کی تعداد میں دھرنے پر بیٹھی ان خواتین کا کہنا ہے کہ بات ملک کے آئین کی ہے، ہندو مسلم اتحاد برقرار رکھنے کی ہے، لہذا ان کا گھروں میں بیٹھے رہنا قطعی مناسب نہیں تھا اس لیے وہ ہر جگہ احتجاج کی صدا بلند کرنے، عوام کے حقوق کی حفاظت کے لیے اور حکومت کی اس سازش کو ناکام بنانے کے لیے میدان میں اتری ہیں۔

خواتین کا مزید کہنا ہے کہ' حکومت کو عوام کی بات سننی پڑے گی۔

اس موقع پر ڈاکٹر سُجاتا چودھری( گاندھی وادی مصنفہ) کا کہنا ہے کہ 'دھرنے کے آغاز میں عورتوں کی تعداد کم تھی، لیکن 'لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا' کے مصداق اب عورتوں کی تعداد ہزاروں میں پہنچ چکی ہے۔ ان کا یہ دھرنا صبح دس بجے سے رات دس بجے تک چلتا ہے۔

ریاست بہار کے ضلع بھاگلپور میں بھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے روز اول سے ہی جاری ہیں لیکن اب دہلی کے شاہین باغ کی خواتین سے تحریک پاکر یہاں کی خواتین نے بھی حکومت کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔

لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا :گاندھی وادی مصنفہ

ہزاروں کی تعداد میں دھرنے پر بیٹھی ان خواتین کا کہنا ہے کہ بات ملک کے آئین کی ہے، ہندو مسلم اتحاد برقرار رکھنے کی ہے، لہذا ان کا گھروں میں بیٹھے رہنا قطعی مناسب نہیں تھا اس لیے وہ ہر جگہ احتجاج کی صدا بلند کرنے، عوام کے حقوق کی حفاظت کے لیے اور حکومت کی اس سازش کو ناکام بنانے کے لیے میدان میں اتری ہیں۔

خواتین کا مزید کہنا ہے کہ' حکومت کو عوام کی بات سننی پڑے گی۔

اس موقع پر ڈاکٹر سُجاتا چودھری( گاندھی وادی مصنفہ) کا کہنا ہے کہ 'دھرنے کے آغاز میں عورتوں کی تعداد کم تھی، لیکن 'لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا' کے مصداق اب عورتوں کی تعداد ہزاروں میں پہنچ چکی ہے۔ ان کا یہ دھرنا صبح دس بجے سے رات دس بجے تک چلتا ہے۔

Intro:اسکی تفصیلی اسکرپٹ میل سے بھیجی گئی ہے


Body:پیکج برائے مہربانی ایک بار چیک کر لیں


Conclusion:
Last Updated : Feb 18, 2020, 7:20 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.