ETV Bharat / city

'پولیس کا طلبا کے ساتھ رویہ آئین کے خلاف' - support for jnu students

بھاگلپور اسٹیشن چوک پر درجنوں لوگ بینر اور پوسٹر لے کر جمع ہوئے اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی کےطلباء کی حمایت میں اپنی بات رکھی۔

'جے این یو' طلبا کی حمایت میں سماجی کا رکنان کا مظاہرہ
author img

By

Published : Nov 22, 2019, 6:50 PM IST

جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں فیس اضافے کو لے کر احتجاج کر رہے طلباء کے ساتھ پولیس کی جانب سے کی گئی زیادتی کے خلاف بہار کے بھاگلپور میں احتجاج کیا گیا۔

'جے این یو' طلبا کی حمایت میں سماجی کا رکنان کا مظاہرہ

بھاگلپور اسٹیشن چوک پر درجنوں لوگ بینر اور پوسٹر لے کر جمع ہوئے اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی کےطلباء کی حمایت میں اپنی بات رکھی۔

جے این یو طلباء کے ساتھ دلی پولیس نے غیر انسانی برتاؤ کا سخت لفظوں میں تنقید کیا اور اس کارروائی کو جمہوری آئین کے خلاف قرار دیا۔

راشٹر سیوا دل لوک چیتنا اور جھگی جھونپڑی سنگھرش سمیتی کی جانب سے اس احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔

لوگوں نے کہا کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی جیسے اداروں میں فیس میں اضافہ ایک سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کی پیچھے حکومت کی منشاء یہ ہے کہ غریب کا بچے اعلیٰ تعلیم حاصل نہ کر پائے اور ایسے اداروں میں صرف امیروں کے بچے ہی تعلیم حاصل کریں۔

لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ حکومت غریبوں اور پچھڑے طبقوں کے بچوں کو اعلی تعلیم حاصل نہیں کرنے نہیں دینا چاہتی ہے اور جواہر لال یونیورسٹی میں فیس میں یہ اضافہ اسی کی ایک کوشش ہے جسکی مخالفت ہر طبقے کو کرنی چاہئے۔

اس موقع پر تلکا مانجھی اور بھاگلپور یونیورسٹی کے شعبہ ڈی ایس ڈبلوکے پروفیسر یوگیندر، جے پی آندولن میں شامل رہے سماجی کارکن رام شرن، پریدھی کے ڈائریکٹر اودے جی، راجیو راہل اور داؤد علی، ناگرک سیوا سمیتی کے صدر رضوان خان، وغیرہ لوگ موجود تھے۔

مزید پڑھیں:جھارکھنڈ کی سیاست میں مسلمان مؤثر کیوں نہیں؟

تمام لوگوں کا کہنا تھا کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی جیسے ادارے ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں جہاں سے دانشور، محققین اور افسران پیدا ہوتے ہیں لیکن حکومت ایسے اداروں کو نشانہ بنا کر برباد کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں فیس اضافے کو لے کر احتجاج کر رہے طلباء کے ساتھ پولیس کی جانب سے کی گئی زیادتی کے خلاف بہار کے بھاگلپور میں احتجاج کیا گیا۔

'جے این یو' طلبا کی حمایت میں سماجی کا رکنان کا مظاہرہ

بھاگلپور اسٹیشن چوک پر درجنوں لوگ بینر اور پوسٹر لے کر جمع ہوئے اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی کےطلباء کی حمایت میں اپنی بات رکھی۔

جے این یو طلباء کے ساتھ دلی پولیس نے غیر انسانی برتاؤ کا سخت لفظوں میں تنقید کیا اور اس کارروائی کو جمہوری آئین کے خلاف قرار دیا۔

راشٹر سیوا دل لوک چیتنا اور جھگی جھونپڑی سنگھرش سمیتی کی جانب سے اس احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔

لوگوں نے کہا کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی جیسے اداروں میں فیس میں اضافہ ایک سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کی پیچھے حکومت کی منشاء یہ ہے کہ غریب کا بچے اعلیٰ تعلیم حاصل نہ کر پائے اور ایسے اداروں میں صرف امیروں کے بچے ہی تعلیم حاصل کریں۔

لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ حکومت غریبوں اور پچھڑے طبقوں کے بچوں کو اعلی تعلیم حاصل نہیں کرنے نہیں دینا چاہتی ہے اور جواہر لال یونیورسٹی میں فیس میں یہ اضافہ اسی کی ایک کوشش ہے جسکی مخالفت ہر طبقے کو کرنی چاہئے۔

اس موقع پر تلکا مانجھی اور بھاگلپور یونیورسٹی کے شعبہ ڈی ایس ڈبلوکے پروفیسر یوگیندر، جے پی آندولن میں شامل رہے سماجی کارکن رام شرن، پریدھی کے ڈائریکٹر اودے جی، راجیو راہل اور داؤد علی، ناگرک سیوا سمیتی کے صدر رضوان خان، وغیرہ لوگ موجود تھے۔

مزید پڑھیں:جھارکھنڈ کی سیاست میں مسلمان مؤثر کیوں نہیں؟

تمام لوگوں کا کہنا تھا کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی جیسے ادارے ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں جہاں سے دانشور، محققین اور افسران پیدا ہوتے ہیں لیکن حکومت ایسے اداروں کو نشانہ بنا کر برباد کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

Intro:اسکی تفصیلی اسکرپٹ میل سے بھیجی گئی ہے


Body:السلام


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.