یہ نظارہ بھاگلپور کا مصروف ترین مقام گھنٹہ گھر ہے، جہاں غضب کا سناٹا نظر آیا۔ ایک دو گاڑیوں کے علاوہ کوئی بھی راہگیر نظر نہیں آیا۔ گھنٹہ گھر کے علاوہ تاتارپور چوک کا بھی کچھ ایسا ہی نظارہ تھا جہاں پولس اہلکار کے علاوہ کوئی موجود نہیں تھا۔ اس سے معلوم پڑتا ہے کہ لوگوں میں کورونا کا کس قدر خوف ہے اور یہ نظارہ عوام کے سمجھداری کی بھی علامت ہے کہ لوگ اس معاملے میں لاپرواہی نہیں برتنا چاہتے ہیں۔
لیکن اسی دوران کوریئر کمپنی کے ایک ڈیلیوری بوائے سے ملاقات ہوئی۔ جن کو یہ شکایت تھی کہ ان کی کمپنی دھمکی دے رہی ہے کہ جو کام پر نہیں آئے گا اسے کمپنی سے نکال دیا جائے گا اس لئے ان لوگوں کو کام کرنا پڑ رہا ہے۔
جنتا کرفیو کے دوران سڑک پر پولیس اہلکاروں اور صحافی برادری کے علاوہ کوئی نظر نہیں آیا۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ جنتا کرفیو کورونا جیسی بیماری پر کنٹرول کرنے کا موثر طریقہ ہے لیکن روز مرہ کمانے اور کھانے والے لوگوں کے لئے۔ تکلیف دہ منظر بھی ہے کیونکہ جب تک وہ کمائےگا نہیں پیٹ کیسے بھرے گا لہذا حکومت کی طرف سے ایسے لوگوں کے لئے کوئی متبادل انتظام ہونا چاہئے۔