گذ شتہ 15 دنوں سے یہاں کوڈ-19 کا کوئی مریض نہیں ملا ہے اس کے باجود حکومت ذرا سی بھی لاپرواہی برتنی نہیں چاہتی ہے۔ لہذا حکومت نے یہاں سروے کا کام شروع کر دیا ہے اور فی الحال چمپانگر علاقے میں سروے جاری ہے اس سروے کا مقصد بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں سردی کھانسی اور بخار کے مریضوں کی نشان دہی کرنا ہے تاکہ اس کی جانچ کرائی جاسکے۔
علاقے کے لوگوں میں تعلیم کی کمی اور شہریت ترمیم قانون کے تعلق سے پھیلی افواہ کے بعد پہلے بہت سے لوگوں نے سروے کرنے والی ٹیم کا بائیکاٹ کیا تھا اور لوگ معلومات فراہم نہیں کر رہے تھے لیکن بعد میں سمجھانے کے بعد اب مقامی لوگ سروے ٹیم کا تعاون کر رہے ہیں اور انہیں معلومات فراہم کر رہے ہیں'۔
سروے رپورٹ روزانہ بھاگلپور کے صدر ہسپتال میں جمع کی جاتی ہے۔ اس کے بعد تھرمل اسکریننگ شروع کی جائے گی۔
چمپانگر اور ناتھ نگر بنکروں کی آبادی والا علاقہ ہے یہاں بڑی تنگ گلیاں اور کثیر آبادی والے محلے ہیں ایسے میں سماجی دوری کے پروٹوکول کا لحاظ کرنا ناممکن ہے۔ اس لحاظ سے اگر کسی کو خدا نخواستہ کورونا کا مرض ہوگیا تو پھر انتظامیہ کے لیے کنٹرول کر پانا مشکل ہوجائےگا۔
غور طلب ہے کہ بھاگلپور میں ابھی تک کورونا کا صرف ایک پازیٹیو کیس سامنے آیا ہے اور وہ بھی صحت یاب ہوکر گھر جا چکا ہے اس لحاظ سے خطرہ کم ہے لیکن احتیاط نہایت ہی ضروری ہے۔