انہوں نے کہا کہ' ضلع ترقیاتی کمشنر کی تقرری ضلع پریشد کے ترقیاتی کاموں کو نافذ کرنا ہوتا ہے لیکن ضلع پریشد کی طرف سے متعدد ترقیاتی منصوبے پیش کیے گئے لیکن وہ کسی بھی کام کو عملی جامہ پہنانے میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔ انہوں الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ' منریگا سے لے کر نل جل منصوبے میں بدعنوانی چھائی ہوئی ہے'۔
ضلع پریشد چیئرمین اننت کمارعرف ٹن ٹن ساہ نے حکومت پر نمائندوں کی بات نہ سننے کا الزام لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ منریگا میں بدعنوانی کی بات ہو یا پھر ضلع کو او ڈی ایف ڈکلیئر کردینے کا معاملہ سبھی معاملوں پر ڈی ایم سےلے کر سی ایم تک کو مکتوب لکھ چکے ہیں لیکن کوئی ان لوگوں کی شکایت سننے والا نہیں ہے'۔
ضلع پارشدوں کا کہنا ہے ریاست میں افسر شاہی پوری طرح سے حاوی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ لاچار اور بے بس ہیں اور شرمندگی محسوس کرتے ہیں کہ وہ عوام کی امیدوں پر کھڑا نہیں اتر پا رہے ہیں۔ ایسے میں جن نمائندوں کو عوام اپنے علاقے میں ترقیاتی کام کرنے اور ان کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے امید سے منتخب کرتے ہیں اگر عوام کے وہی نمائندے خود کو لاچار محسوس کریں تو یہ ہمارے ملک کی جمہوریت اچھی تصویر قرار نہیں دی جا سکتی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ بھاگلپور ضلع میں 242 پنچائت اور 3120 وارڈ ہیں۔