ETV Bharat / city

بھاگلپور: بڑے شہروں میں پھنسے مزدوروں کی داستان سے اہل خانہ پریشان - لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ فاقہ کشی کرنے پر مجبور

ریاست بہار کے ضلع بھاگلپور ریلوے اسٹیشن سے متصل علاقے رحمت باغ کے متعدد باشندے بڑے شہروں میں پھنسے مزدوروں کی داستان سے پریشان ہیں۔

bhagalpur:daily wage workers affected during lockdown
بھاگلپور: بڑے شہروں پھنسے مزدوروں کی داستان سے اہل خانہ پریشان
author img

By

Published : Apr 16, 2020, 10:19 AM IST

دراصل بھاگلپور کے رحمت باغ سے تعلق رکھنے والے محمد منصورنامی شخص کے بیٹے مہاراشٹر کے شہر ناگپور روزگار کی تلاش میں گئے تھے اور اب وہ وہاں لاک ڈاؤن میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اپنے والد کو بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہیں۔

ویڈیو

محمد منصور پیشے سے بڑھئی ہیں، یہ بذات خود لاک ڈاؤن کی وجہ سے پریشان تھے ہی ناگپور میں پھنسے بیٹے کے فون کال نے مزید پریشان میں اضافہ کردیا ہے۔ انہوں نے اپنے والد کو بتایا کہ بیٹے کے مطابق وہ بسکٹ کھا کر کسی طرح زندہ ہے۔ اتنا ہی نہیں مکان مالک بھی گھر خالی کرا رہا ہے، اسکے پاس نہ تو پیسے ہیں اور نہ گھرجانے کی سہولت ایسے میں بیٹیے کی داستان سے اہل خانہ پریشان ہیں۔

اسی طرح محمد نوشاد کا بیٹا بھی ممبئی میں پھنسا ہوا ہے اور اب اسے یہ سمجھ نہیں آر رہا ہے کہ اپنے کھانے کی جدو جہد کرے یا پھر بیٹے کو پیسے بھیج کر ان کے لیے کھانے پینے کا انتظام کرائے۔ منصور اور نوشاد کی طرح ہی رحمت باغ میں کئی ایسے لوگ ملے جن کے بیٹے بڑے شہروں میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہاں فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔

حالانکہ حکومت کا دعوی ہے دیگر ریاستوں میں پھنسے ایسے مزدوروں کو راحت پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ قدرتی آفات کے ویب سائٹ پر ایک فارم دسیتاب ہے جسے اپنے آدھار کارڈ اور کھاتہ نمبر کے ساتھ پر کرنے پر ضلع کی طرف سے حکومت ایک ہزار روپے منتقل کر رہی ہے اور اس طرح اب تک 15 ہزار مزدوروں تک حکومت نے مدد پہنچائی ہے۔

بظاہر حکومت ہر طرح کی مدد کر رہی ہے لیکن رحمت باغ جیسے مزدوروں کی ناخواندگی اور واقفیت کی کمی اور سرکاری افسران اور نمائندگان کی ان جیسے علاقے کے لوگوں سے دوری ان لوگوں کے لیے لاک ڈاؤن میں توسیع مصیبت کا پہاڑ ثابت ہو رہی ہے۔

دراصل بھاگلپور کے رحمت باغ سے تعلق رکھنے والے محمد منصورنامی شخص کے بیٹے مہاراشٹر کے شہر ناگپور روزگار کی تلاش میں گئے تھے اور اب وہ وہاں لاک ڈاؤن میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اپنے والد کو بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہیں۔

ویڈیو

محمد منصور پیشے سے بڑھئی ہیں، یہ بذات خود لاک ڈاؤن کی وجہ سے پریشان تھے ہی ناگپور میں پھنسے بیٹے کے فون کال نے مزید پریشان میں اضافہ کردیا ہے۔ انہوں نے اپنے والد کو بتایا کہ بیٹے کے مطابق وہ بسکٹ کھا کر کسی طرح زندہ ہے۔ اتنا ہی نہیں مکان مالک بھی گھر خالی کرا رہا ہے، اسکے پاس نہ تو پیسے ہیں اور نہ گھرجانے کی سہولت ایسے میں بیٹیے کی داستان سے اہل خانہ پریشان ہیں۔

اسی طرح محمد نوشاد کا بیٹا بھی ممبئی میں پھنسا ہوا ہے اور اب اسے یہ سمجھ نہیں آر رہا ہے کہ اپنے کھانے کی جدو جہد کرے یا پھر بیٹے کو پیسے بھیج کر ان کے لیے کھانے پینے کا انتظام کرائے۔ منصور اور نوشاد کی طرح ہی رحمت باغ میں کئی ایسے لوگ ملے جن کے بیٹے بڑے شہروں میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہاں فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔

حالانکہ حکومت کا دعوی ہے دیگر ریاستوں میں پھنسے ایسے مزدوروں کو راحت پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ قدرتی آفات کے ویب سائٹ پر ایک فارم دسیتاب ہے جسے اپنے آدھار کارڈ اور کھاتہ نمبر کے ساتھ پر کرنے پر ضلع کی طرف سے حکومت ایک ہزار روپے منتقل کر رہی ہے اور اس طرح اب تک 15 ہزار مزدوروں تک حکومت نے مدد پہنچائی ہے۔

بظاہر حکومت ہر طرح کی مدد کر رہی ہے لیکن رحمت باغ جیسے مزدوروں کی ناخواندگی اور واقفیت کی کمی اور سرکاری افسران اور نمائندگان کی ان جیسے علاقے کے لوگوں سے دوری ان لوگوں کے لیے لاک ڈاؤن میں توسیع مصیبت کا پہاڑ ثابت ہو رہی ہے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.