ETV Bharat / city

'سی اے اے، این آر سی اور این پی آر غریب مخالف' - پر غیر معینہ مدت کے لیے دھرنا جاری

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے سماجی کارکن گوپال کمار ٹھاکر نے کہا کہ سی اے اے کے ذریعے ملنے والی شہریت میں ہمارے حقوق کو نظر انداز کیا جائے گا۔

Anti CAA  protest in Darbhanga
'سی اے اے، این آر سی اور این پی آر غریب مخالف'
author img

By

Published : Jan 21, 2020, 11:42 PM IST

Updated : Feb 17, 2020, 10:40 PM IST

ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں بھی سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج جاری ہے، گذشتہ 35 دنوں نے مختلف طریقے سے عوام اپنا احتجاج درج کرا رہے ہیں۔

'سی اے اے، این آر سی اور این پی آر غریب مخالف'

دربھنگہ شہر میں بھی گذشتہ تین دنوں سے دو مقامات پر غیر معینہ مدت کے لیے دھرنا جاری ہے، جس میں دربھنگہ شہر کا لال باغ اور قلع گھاٹ شامل ہے۔ یہاں شاہین باغ جیسا منظر دیکھا جا سکتا ہے، وہیں اسی کڑی میں دربھنگہ کے کرپوری چوک پر بھی گذشتہ 24 گھنٹے سے خواتین اور مرد دھرنا پر ہیں جہاں عموماً سبھی طبقے کے افراد شامل۔

احتجاج کرنے والے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت شہریت ترمیمی قانون اور این پی آر کو واپس لے۔

سماجی کارکن گوپال کمار ٹھاکر نے کہا کہ ملک کی عوام کو کرونولوجی سمجھایا جارہا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم کسی کی شہریت نہیں لیں گے پھر آپ نے آسام میں کیا کیا؟ وہاں کیوں 19 لاکھ لوگوں شہریت سے محروم کردئے گئے۔

این آر سی میں جب غریب، پسماندہ طبقہ، قبائلی طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کاغذات نہیں دکھا سکیں گے تو ان کی شہریت چلی جائے گی پھر سی اے اے کے ذریعے انہیں شہریت ملے گی مگر ریزرویشن، ووٹنگ اور تعلیم سمیت متعدد حقوق سلب کردیے جائیں گے۔ حکومت لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے جو کام انگریز حکمران کرتے تھے وہ کام اب ہماری حکومت کر رہی ہے۔

دھرنا میں شامل خاتون نرگس نے کہا کہ' یہ جو سیاہ قانون حکومت لے کر آئی ہے وہ آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہے، ملک کے اندر کے شہریوں کی فکر نہیں، لیکن باہر سے لوگوں کو لاکر شہریت دینے کی بات کہی جارہی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ بے روزگاری منہگائی اور سست معیشت کو رفتار دینے کی فکر کرے۔

ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں بھی سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج جاری ہے، گذشتہ 35 دنوں نے مختلف طریقے سے عوام اپنا احتجاج درج کرا رہے ہیں۔

'سی اے اے، این آر سی اور این پی آر غریب مخالف'

دربھنگہ شہر میں بھی گذشتہ تین دنوں سے دو مقامات پر غیر معینہ مدت کے لیے دھرنا جاری ہے، جس میں دربھنگہ شہر کا لال باغ اور قلع گھاٹ شامل ہے۔ یہاں شاہین باغ جیسا منظر دیکھا جا سکتا ہے، وہیں اسی کڑی میں دربھنگہ کے کرپوری چوک پر بھی گذشتہ 24 گھنٹے سے خواتین اور مرد دھرنا پر ہیں جہاں عموماً سبھی طبقے کے افراد شامل۔

احتجاج کرنے والے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت شہریت ترمیمی قانون اور این پی آر کو واپس لے۔

سماجی کارکن گوپال کمار ٹھاکر نے کہا کہ ملک کی عوام کو کرونولوجی سمجھایا جارہا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم کسی کی شہریت نہیں لیں گے پھر آپ نے آسام میں کیا کیا؟ وہاں کیوں 19 لاکھ لوگوں شہریت سے محروم کردئے گئے۔

این آر سی میں جب غریب، پسماندہ طبقہ، قبائلی طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کاغذات نہیں دکھا سکیں گے تو ان کی شہریت چلی جائے گی پھر سی اے اے کے ذریعے انہیں شہریت ملے گی مگر ریزرویشن، ووٹنگ اور تعلیم سمیت متعدد حقوق سلب کردیے جائیں گے۔ حکومت لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے جو کام انگریز حکمران کرتے تھے وہ کام اب ہماری حکومت کر رہی ہے۔

دھرنا میں شامل خاتون نرگس نے کہا کہ' یہ جو سیاہ قانون حکومت لے کر آئی ہے وہ آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہے، ملک کے اندر کے شہریوں کی فکر نہیں، لیکن باہر سے لوگوں کو لاکر شہریت دینے کی بات کہی جارہی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ بے روزگاری منہگائی اور سست معیشت کو رفتار دینے کی فکر کرے۔

Intro:دربھنگہ - ریاست بہار کا دربھنگہ ضلع بھی اب احتجاجیوں کا شہر بنتا جا رہا ہے جی ہاں کیوں کہ جب سے مرکزی حکومت نے CAA یانی سیٹیجن امینٹ منٹ ایکٹ لے کر آئ ہے تب سے پورے ملک میں اس نئے قانون کی مخالفت شروع ہو گئی جس میں دربھنگہ کی عوام بھی پچھلے 35 دنوں سے کئ طریقہ سے اپنا احتجاج کرتی آ رہی ہے احتجاج کا تو عالم یہ ہے کہ دربھنگہ شہر میں بھی پچھلے تین دنوں سے دو جگہ پر غیر معینہ مدت کے لئے دھرنا جاری ہے جس میں دربھنگہ شہر کا لال باغ اور قلاگھاٹ شامل ہے یہاں شاہین باغ جیسا منظر عام پر ہے وہیں اسی کڑی میں دربھنگہ کے کرپوری چوک پر بھی پچھلے 24 گھنٹے سے خواتین اور مرد حضرات دھرنا دے رہے ہیں جس میں عموماً سبھی طبقہ کے لوگ شامل دکھ رہے ہیں ان احتجاجیوں کی بس یہی پکار ہے کہ CAA NRC NPR واپس لینا ہوگا نہیں تو یہ دھرنا جاری رہے گا - - -


Body:اس احتجاج میں شامل گوپال کمار ٹھاکر نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی عوام کو کرونولوجیکل سمجھایا جاتا ہے کہ این آر سی این پی آر ایسا کچھ نہیں ھم کسی کی شہریت نہیں لینے جا رہے تو فر آپ نے آسام میں کیا کیا، وہاں کیوں 19 لاکھ لوگوں کو شہریت سے محروم کر دیا، این آر سی میں جب غریب دلیت، آدی واسی وغیرہ طبقہ کے لوگ کاغذات نہیں دے پائیں گے تو ان کی شہریت چلی جائے گی فر سی اے اے کے ذریعے انہیں شہریت ملے گی مگر ان سے ان ریزرویشن، ووٹنگ اور تعلیم صحت کا حقوق چھن جائے گا لڑائ اس بات کی بھی ہے پورے ملک میں، ناکہ ہندو مسلم کی لڑائی ہے، مجھے کہتے ہوئے شرم محسوس ہوتا ہے کہ ملک کی حکومت لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے جو کام انگریزی حکومت کرتی تھی وہ کام اب ہماری حکومت کر رہی ہے،
وہیں اس اس دھرنا میں شامل نرگس نے کہا کہ یہ جو سیاہ قانون حکومت لے کر آئ ہے وہ آعین کے ساتھ چھیر چھار ہے ملک کے اندر کے شہری کی ان کو فکر نہیں ہے لیکن کہتے ہیں کہ باہر سے لاکر شہریت دیں گے بے روزگاری منھگائ معیشت کی فکر نہیں انکو، مودی جی سے ملک نہیں سنبھلتا وہ چائے جاکر بیچیں -


Conclusion:نہیں
Last Updated : Feb 17, 2020, 10:40 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.