شہریت ترمیمی قانون اور نیشنل سٹیزن شپ رجسٹر یعنی این آر سی کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے، اس سلسلے میں نئے برس کے موقع پر بھی ملک کے متعدد مقامات پر اپنا احتجاج جاری رکھا۔
بھاگلپور میں واقع سینڈس کمپاؤنڈ میں نئے سال کے موقع پر بہوجن اسٹوڈنٹ یونین بہار نے 'سماجک نیائے آندولن' کے بیتر تلے پروگرام کا انقعاد کیا گیا اور آئین بچاؤ ملک بچاؤ کا حلف لیا۔ پروگرام ریاست کی معروف کئی معروف شخصیات نے شرکت کی ۔
اس موقع پر سی پی ایم سنٹرل کمیٹی کے رکن ارون مشرا نے کہا کہ' مرکزی حکومت ملک کی معیشت کو سنبھالنے اور اس کو مستحکم کرنے کی بجائے ملک کی آئین، جمہوری اقدار اور ملک کی عوام کے خلاف کام کر رہی ہے۔'
سماجی کارکن مظفر مصطفیٰ اور عطأ الرحمان نےکہا کہ' آج قومی اتحاد کو مضبوط کرتے ہوئے ملک کے آئین اور جمہوریت کو بچانے کی لڑائی لڑنی ہوگی۔'
جب کہ شہر کی معروف شخصیت اور تلکا مانجھی یونیورسٹی کے سابق رجسٹرار ڈاکٹر یوگیندر یادو نے کہا کہ' سی اے اے یعنی شہریت ترمیمی قانون ملک آئین کی روح پر حملہ ہے، اس لے ہمیں اس کے خلاف لڑائی لڑنی ہوگی اور ایسا قانون ہم کبھی برداشت نہیں کرسکتے جو ملک کے آئینی ڈھانچہ پر ایک حملہ ہو۔'
اس موقع پر جے این یو میں ریسرچ کر رہے طالب علم، پرشانت، نہال سماجی کارکن انیل کمار رائے نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبہ نوا فاطمہ اور سونل نے کہا کہ' اقتدار کے اعلی عہدے پر بیٹھے لوگ لگاتار جھوٹ بول رہے ہیں، اور عوام کو گمراہ کر رہے ہیں، اور اپنے منافقانہ اور نفرت انگیز بیانات سے ملک میں نفرت کا زہر گھول رہے ہیں۔'
لیکن ملک کی امن پسند اور قومی یکجہتی کے علمبردار لوگ فسطائی طاقتوں کی اس منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ اور ہندو مسلم اتحاد ملک میں صدا سے رہی ہے اور صدا برقرار رہے گی۔ پروگرام میں راشٹر سیوا دل کے ضلعی صدر عین الہدی عرف لڈو بھائی نے اپنے خیالات رکھے۔'