اسمبلی اسپیکر رمیش کمار نے پیر کےروز ہوئی بحث کے دوران اپوزیشن اور حکومت کا موقف سننے کے بعد منگل کے روز ہر حال میں تحریک اعتماد کی ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا ہے۔
اس موقع پر اسپیکر نے استعفی دینے والے کانگریس اور جے ڈی ایس سمیت 15 ارکان اسمبلی کو ایوان میں حاضر ہونے کی نوٹس دی ہے، یہ پندرہ ارکان ممبئی کی ایک ہوٹل میں قیام پزیر ہیں۔
گذشتہ کل ایوان میں کافی ہنگامے اور الزام در الزامات کے بعد رات 10 بجے کرناٹک اسمبلی سے باہر آکر کانگریس کے سینیئر رہنما ڈی کے شیو کمار نے میڈیا کو بتایا کہ اسپیکر نے باغی اراکین اسمبلی کو نوٹس جاری کرکے منگل کے روز 11 بجے تک کا وقت دیا ہے۔ ا نہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی انہیں یہ سمجھانے کی کوشش کررہی ہے کہ وہ نااہل قرار نہیں دیئے جائیں گے۔ شیو کمار نے کہا کہ بھارت کے آئین کے مطابق آپ اگر ا یک بار نااہل قرار دیئے گئے تو ممبر نہیں بن سکتے۔
اس سے قبل اسپیکر کے آر رمیش کمار پیر کو ہی فلور ٹیسٹ کرانے پر بضد تھے۔ انہوں نے برسراقتدار اتحاد کے ارکان کو اپنی تقریر جلد ختم کرنے کو کہا تھا تاکہ اعتماد کا ووٹ کا عمل پیر کو ہی پورا کیا جاسکے۔ اس سے ارکان نے احتجاج کیا۔
اس سے قبل بنگلور لیجسلیٹو کونسل کے رکن روی کمار نے کہا تھا کہ ممکن ہے کہ اسپیکر شام یا دیر رات تک کسی بھی وقت اکثریت ثابت کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں۔
روی کمار نے کہا تھا کہ بی جے پی کے ارکان اسمبلی تیار ہیں، مخلوط حکومت کی ہار یقینی ہے اور بی جے پی ہی ریاست کی اگلی حکومت کا جائزہ لے گی اور بی جے پی کے سینیئر رہنما بی ایس یدیورپا ریاست کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔