خصوصی اجلاس میں علما اہل سنت نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے سی اے اے اور این آر سی کو کو غریب مخالف بتایا۔ اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ' علما اہل سنت نے فسطائی طاقتوں کو ناکام کرنے کا عہد کیا۔ علما دستور کی حفاظت کے لیے اپنے خون کے آخری قطرے کو بہانے کے لیے تیار ہے'۔
اجلاس میں مختلف دینی اداروں و سماجی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے علما و دانشوران نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں علماء کی گفتگو کا ایجنڈا شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جدوجہد کو مزید مضبوط کرنا شامل تھا۔مزید دیگر مسالک کے علما کے ساتھ منظم کوآرڈینیشن قائم کرکے لائحہ عمل تیار کرنا شامل تھا۔
علاوہ ازیں علماء کرام نے یہ عہد کیا کہ وہ عوام الناس کو سی اے اے، این ار سی و این پی آر جیسے متنازع قوانین کے متعلق بیدار کریں گے کہ کیسے یہ قانون مسلمانوں کو ہرسان کرنے والا ہے۔ مسلمانوں کی وفاداری پر سوال اٹھایا جارہا ہے اور غربا و مساکین کیسے ان قوانین کا شکار بیں گے'۔