عبدالعظیم نے ڈپٹی کمشنر آڈیٹوریم ہال میں ایک اجلاس منعقد کیا جس میں اقلیتی برادری کے معززین و عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران کرناٹک اقلیتی کمیشن کے صدر نے اقلیتوں کے مسائل کو سنا-
اس موقع پر تعلقہ شاہپور، شوراپور اور گرمٹکل تعلقہ جات کی مختلف تنظیموں کے ذمہ داروں نے اپنے اپنے علاقوں کے اقلیتی مسائل سے متعلق کمیشن کے چیئرمین عبدالعظیم کو یادداشت پیش کی۔ سید اسحاق خالد صدر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا شاخ یادگیر نے ضلع میں مسلم نوجوانوں پر پولیس کی جانب سے درج کئے گئے بیجا مقدمات کو واپس لینے کی اپیل کی۔
محمد یونس رکن پاپولر فرنٹ آف انڈیا شاخ یادگیر نے کہا کہ ریاستی حکومت نے اقلیتوں کے بجٹ کو کم کیا ہے ریاست میں اقلیتوں کے مسائل کا حل کچھ حد تک حل ہو سکتا ہے اگر ریاستی حکومت میں اقلیتوں کے بجٹ میں اضافہ کیا جائے تو اقلیتوں کے مسائل کا حل بھی نکل سکتا ہے، اس لئے ریاستی حکومت کو چاہیے کہ اقلیتوں کے بجٹ میں اضافہ کرے۔ محمد کلیم الدین شورا پور نے مسجد معظم پورہ میں شادی خانے کی سست رفتاری تعمیری کام پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے اپیل کی کے تعلقہ شورا پور میں جلد از جلد اقلیتی شادی خانے کی تعمیر کی جائے۔
محمد قمر الدین رکن محکمہ بلدیہ شورا پور نے کہا کہ مولانا آزاد اسکول جو کرایہ کی بلڈنگ میں چل رہا ہے جبکہ حاجی صاحب نے مولانا آزاد اسکول کے لیے زمین دی ہے، انہوں نے حکومت سے مولانا آزاد اسکول کی ذاتی بلڈنگ کے لیے فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر ڈپلومہ کالج، شادی خانہ، نئے قبرستان کے لیے جگہ کی منظوری، اردو اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کا فقدان جیسے مسائل پر بھی بات کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
یادگیر: مولانا ابوالکلام آزاد اردو ہال 9 برس سے زیر تعمیر
ریاستی اقلیتی کمیشن کے صدر عبدالعظیم نے تمام معززین کی شکایت تحریری طور پر قبول کی اور کہا کہ تمام محکمہ جات کی جانب سے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کےلیے مناسب نمائندگی کی جائے گی۔ اس موقع پر ریاستی میناریٹی کمیشن کے سیکرٹری محمد نظیر، ضلع وقف افسر عبدالرب کے علاوہ دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔