اس شخص کا نام سیریل لوپیج ہے۔ ان کا تعلق کرناٹک کے کمتا کے الویکوڈی سے ہے۔ وہ اس علاقے میں ذہنی بیماری میں مبتلا اور جسمانی طور سے معذور لوگوں کے لئے امید کی کرن ہیں۔ وہ اپنے بے لوث خدمات کی وجہ سے دوسرے لوگوں کے لئے رول ماڈل بھی بن گئے ہیں۔ شادی کرنے اور پیسے کمانے کے بارے میں سوچنے کے بجائے، وہ جسمانی طور پر معذور افراد کی خدمت میں مصروف ہیں۔ پچھلے دس سالوں سے لوپیج دیانیلئے مرکز قائم کرکے معذور افراد کی خدمت کر رہے ہیں۔
سیریل لوپیج کا کہنا ہے کہ ''ذہنی بیماری کے شکار افراد اور جسمانی طور پر معذور افراد کے لئے کچھ اچھا بننے کی خواہش ہے۔ میرے بھائی میرے لئے اچھا کام کرنے کے لئے انسپائریشن ہیں۔ ان بچوں کو معاشرے میں پہلی تجیح ملنی چاہئے۔''
سیریل لوپیج اپنے بھائی جیکی لوپیج کی معذوری سے متاثر ہوئے۔ گریجویشن مکمل کرنے کے بعد سیرل ملازمت کے لئے بیرون ملک چلے گئے لیکن اپنے بھائی کی پریشانیوں کو دیکھ کر ان کی خدمت کے لئے گھر واپس آگئے۔
بیرون ملک سے وطن واپس لوٹنے کے بعد انہوں نے اپنے بھائی اور والدین کی دیکھ بھال شروع کردی، جنہیں جسمانی معذوری کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اپنے والدین اور بھائی کے لئے کام کرنے کے بعد سیرل نے دوسرے یتیموں کی پرورش شروع کی جو جسمانی معذوری اور ذہنی بیماری سے متاثر تھے۔ انہوں نے اپنے گھر کو آشرم میں تبدیل کیا اور اس کا نام دیانیلئے رکھا۔ جہاں ذہنی بیماری والے افراد کی پرورش ہوتی ہے۔ سیرل ان لوگوں کو خود انحصار زندگی گزارنے کے لئے تعلیم و تربیت فراہم کرتے ہیں۔
دیانیلئے کے استاد اور ٹرینر بال کرشنا کورگاؤکر نے بتایا کہ ''میں ان بچوں کو یوگا سکھاتا ہوں۔ ان بچوں کو یوگا سکھانا بہت مشکل ہے۔ 5 طلبہ کو یوگا سکھانے کے لئے ایک ٹرینر کی ضرورت ہوتی ہے۔''
دیانیلئے میں نہ صرف بچے بلکہ بلیاں، گائے، کچھوئے، مچھلی، مور اور دیگر جانوروں کی بھی پرورش ہوتی ہے۔ اس سے بچوں کو آپس میں گھل مل جانے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے۔ سیریل ذہنی بہتری کے ساتھ ساتھ جسمانی نشوونما کے لئے کھیلوں اور دیگر سرگرمیوں کے ذریعے بچوں کی ہمہ جہت ترقی پر توجہ دے رہے ہیں۔ سیرل لوپیج اپنی بے لوث خدمات کے لئے تعریف کے مستحق ہے۔