کورونا وائرس جیسی خطرناک وبا سے جہاں 180 ممالک متأثر ہوئے ہیں اور اس وبا کو اپنے اپنے ممالک میں پھیلنے سے روکنے کے لیے بہت زیادہ تدابیر کو اختیار کیا جارہاہے۔
وہیں بھارت میں بھی اس خطرناک وبا سے عوام کو بچانے اور ملک میں پھیلنے سے روکنے کے لیے کافی زیادہ احتیاط برتا جارہا ہے۔ اسی احتیاطی تدابیر میں ایک تدبیر جنتا کرفیو کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بروز اتوار کو قوم سے خطاب کرت وقت ’جنتا کرفیو‘ کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے یہ اپیل کی تھی کہ صبح سات بجے سے رات نو بجے تک لوگ اپنے گھروں میں ہی رہیں اور بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلیں.
جس کے بعد جنتا کرفیو کے متعلق چند لوگوں سے جاننے کی کوشش کی کہ وہ اس کرفیو سے کتنا اتفاق رکھتے ہیں۔
بعض لوگ جنتا کرفیو کی تائید کررہے ہیں لیکن وہ تھالی بجانے والی بات کو سمجھنے سے قاصر ہیں کہ اس سے کورونا کیسے ختم ہوگا۔
وہیں بعض لوگوں کو کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو اور سخت اقدام اٹھانے چاہیے ایک دن سے کورونا ختم نہیں ہوگا لیکن اکثریت جنتا کرفیو پر عمل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
وزارت صحت نے ہفتہ کی صبح بتایا کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے 285 کیسیز کی تصدیق ہو چکی ہے جن میں سے 219 مریض ہندوستانی ہیں جبکہ 39 غیر ملکی شہری ہیں، اس وائرس سے ملک بھر میں چار افراد کی موت ہوچکی ہے اور 23 افراد صحت مند ہوچکے ہیں۔
قابل غور ہے کہ چین کے صوبہ ہبوئی کے دارالحکومت ووہان سے پھیلنے والا جان لیوا کورونا وائرس کی زد میں اب تک دنیا کے 180 سے زائد ملک آ چکے ہیں۔ ہندوستان میں کورونا وائرس کے اب تک 285 سے زیادہ کیس سامنے آ چکے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کے بڑھتے خطرے کے درمیان اسے عالمی وبا قرار دیا ہے۔